لیبیا کے شہر مصراتہ کے نواح میں ایک چیک پوائنٹ پر داعش کے جنگجوؤں نے حملہ کرکے تین سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے۔قبل ازیں داعش کے زیر قبضہ شہر سرت پر ایک فضائی حملے میں تین بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

داعش کے جنگجوؤں نے مصراتہ کے جنوب میں واقع ابوغرین چیک پوائنٹ پر بدھ کی رات حملہ کیا تھا۔یہ چیک پوائنٹ مصراتہ اور سرت کے درمیان شاہراہ پر واقع ہے اور سرت سے قریباً ایک سو چالیس کلومیٹر دور ہے۔ لیبیا کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے ممکنہ طور پر سرت پر فضائی حملے کے ردعمل میں یہ دھاوا بولا ہے۔

مصراتہ کے حکام نے فوری طور پر اس فضائی حملے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن شہر سے تعلق رکھنے والی فورسز سرت میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کرتی رہتی ہیں۔داعش نے گذشتہ سال سے سابق مقتول صدر معمر قذافی کے آبائی شہر قبضہ کررکھا ہے۔فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجو حملے کے بعد واپس چلے گئے تھے اور اب صورت حال کنٹرول میں ہے۔

سرت کے مکینوں کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے شہر میں تین مختلف مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں اور ایک واٹر پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا ہے جہاں تین بچے مارے گئے ہیں اور ان کی والدہ زخمی ہوگئی ہے۔شہر کے وسط میں واقع ایک ہوٹل پر بھی بمباری کی گئی ہے۔

ادھر الزنتن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ اس مغربی شہر سے تعلق رکھنے والی فورسز کی داعش کے جنگجوؤں سے جھڑپ ہوئی ہے۔ داعش کے جنگجوؤں نے سرت سے 320 کلومیٹر مغرب اور دارالحکومت طرابلس سے 200 کلومیٹر جنوب میں واقع ایک مرکزی شاہراہ پر مختصر وقت کے لیے قبضہ کر لیا تھا۔جھڑپ میں الزنتن فورسز کا ایک رکن زخمی ہوگیا ہے اور داعش کے جنگجو وہاں سے پسپا ہوگئے ہیں۔