لکھنئو: سماج وادی پارٹی کے صو بائی نائب صدر محمد اعظم خان نے پریس ریلز جاری کر کے کہا دہشت گردی کا خاتمہ ہی دنیا میں امن لا سکتا ہے کشمیر میں سی آر پی ایف کے قافلے پر دہشت گردوں کے ذریعہ کئے گئے خودکش حملے کی سخت مذمت کر تے ہو ئے اعظم خان نے کہا کہ مذہب کے نام پر منظم دہشت گردی کو جن جن ممالک کا تحفظ حاصل ہے ان سے بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ ناطہ توڑ لے۔ کشمیر میں شہید ہوئے جوانوں کے ساتھ پورا ملک کھڑا ہے۔ اب دہشت گردی کو ملک کا ہر شہری قطعی طورپر برداشت نہیں کرے گا ۔ انھوںنے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ہند کروائی کرے صرف بیان بازی سے کچھ ہونے والانہیں ہے اب ملک کے لوگ برداشت نہیں کریں گے حکومت فوری طور پر ایکشن موڈ میں آئے آخر کس بات کا انتظار ہے ہماری حکومت آخر کب تک ہمارے ملک کے بہادر نوجوان شہید ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس طرح کے دل دہلانے والے واقعات کو روکنے کے لئے حکومت کواقدام اٹھانا چاہئے اس واقعہ سے پورے ملک میں غم کی لہر ہے میں حکومت سے ایک روزہ قومی سوگ کے اعلان کرنے کی درخواست کرتاہوں اور شہید ہونے والوںکے خاندان کے لوگو ں میں سے ایک شخص کو نوکری اور شہیدوں کی بیوی بچوں کو ایک کروڑ روپیہ مدد دینے کا حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں۔ انھوںنے کہا کہ آخر مودی حکومت پاکستان کے خلاف ایکشن کب لے گی ؟کب تک ہمارے ملک کے جوان شہید ہو تے رہیں گے؟ کب تک ہم اپنے جوانوں کی شہادت پرماتم کر تے رہیں گے؟ ہمارے ملک کا ہر شہری اور ہر بارڈر پر ملک کی حفاظت کر رہا ہر نوجوان ہم سب کے لئے قیمتی ہے ہم کسی بھی قیمت پر اپنے نوجوانوں کی شہادت کو بر داشت نہیں کریں گے ۔انھوںنے طنز کر تے ہو ئیے کہا کہ کہاں ہیں مودی کی وہ ٹیم جولاہور تک گھس کر حملہ کر نے اور سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ کو چوڑیاں بھیجنے کی بات کر تے تھے چند سال پہلے تک جو لوگ پاکستان کو لے کر بلند بانگ دعوی کر تے تھے آج وہ خاموش کیوں ہیں ؟ اعظم خان نے کہا کہ پاکستان ہمارا دشمن تھا ہے اور رہے گا ہمیں ہر حال میں پاکستان کو سبق سکھا ناہو گا جب تک پاکستان کو اس کی زبان میں جواب نہیں دیا جا ئے گا پاکستان ہمارے ملک کا امن تار تار کر تا رہے گا ہمیں دشمن کو دشمن کی طرح دیکھنا ہو گا اور اپنے جوانوں کا بدلا لینا ہوگا ۔ پاکستان کو سبق سکھانے اور ۵۶ انچ سینہ کے نام پر اقتدار میں آئے وزیر اعظم نریندر مو دی پاکستان کو اپنی طاقت کا احساس کب کرائیں گے؟کب تک ملک کا جوان شہید ہو تا رہے گا؟کل تک خود کو طاقتور بتانے والے آج بے بس کیوں ہیں ؟ پورا ملک جوانوں کی شہادت پر صدمے میں ہے ملک کا ہر شہری اپنے جوانوں کی شہادت کا بدلا چاہتا ہے وزیر اعظم نریندر مو دی کو سخت فیصلہ لینا ہو گا صرف جذباتی باتوں اور بیان بازی سے کام چلنے والا نہیں ہے بلکہ پاکستان کو اس کی زبان میں سبق سکھانے کی ضرورت ہے ۔انھوںنے کہا کہ پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ پاکستان دھوکہ دینے میں یقین رکھتا ہے پاکستان خطہ میں امن نہیں چاہتا ہے پاکستان کو سبق سکیھانے کے لئے وزیر اعظم کو قدم اٹھا نا ہو گا ۔انھوں نے کہا کہ ایک کے بدلے پاکستانیوں کا دس سر کب لایا جائے گا؟ ہر حال میں ملک کی سا لمیت کو مقدم رکھنا ہو گا اور پاکستان کے ناپاک منصوبوں کا جواب دینا ہو گا ۔