آل انڈیا طبی یونانی کانگریس کی طلبہ وِنگ کا ضلعی انتخاب , ڈاکٹر معین الدین ضلع صدرمنتخب

علی گڑھ: آل انڈیا طبی یونانی کانگریس کی ایک میٹنگ آج ابن سینہ اکیڈمی، دودھ پور علی گڑھ میں منعقد ہوئی ، جس کی صدارت پرفیسر عبدالطیف نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سنبل رحمن نے انجام دیے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے سکریٹری جنرل حکیم سید احمد خاں نے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طبیہ کالج کے طلبہ و طالبات کی میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طب یونانی ایک نہایت ہی مؤثر اور کامیاب ذریعہ علاج ہے۔ اس کی نشو ونما کرنا، اس کا تحفظ کرنا، اس کو عوام تک پہچانا اور ساتھ ہی حکومتی سطح پر اپنے حقوق حاصل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا طلبہ چونکہ نوجواں طبقہ ہے اور نوجوانوں میں جذبہ ہوتا ہے ، ہمیں اس جذبہ کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ یونین نہایت ہی فعال اور متحرک ہے اور اس کی بات کو ہر جگہ اہمیت دی جاتی ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اس پیشے سے جڑے ہوئے سبھی اطبائ، طلبہ کو تنظیم سے جوڑ کر ایک مضبوط تنظیم کی تشکیل کریں۔ انہو ںنے کہا کہ اس کے لیے ایک طلبہ وِنگ کی ضرورت عرصہ دراز سے محسوس کی جا رہی تھی ۔ لہٰذا آج کی اس میٹنگ میں آپ لوگ ذمہ داری سنبھالیں اور اس کارواں کو آگے لے جائیں۔
اپنے صدارتی خطبہ میں پروفیسر عبداللطیف نے کہا کہ حکومتی سطح پر دیکھنے میں آ رہا ہے کہ سرکاری یونانی ڈسپنسریاں جو پہلے کثیر تعداد میں ہوا کرتی تھی آج شاذ و نادر ہی نظر آ رہی ہیں۔ اور ان کا بھی یہ حال ہے کہ وہاں بہت کم مریض دیکھنے کو ملتے ہیں، نہایت قسم پرسی کی کی حالت میں ہیں۔ ہمیں آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے بینر تلے صدائے احتجاج بلند کرنا چاہیے، اور متحد ہوکر حکومت کو مجبور کرنا چاہیے کہ وہ زیادہ سے یونانی ہسپتال جگہ جگہ کھلوائیں جس طرح حکومت نے آیورویدک ہسپتال کھلوائیں ہیں۔ انہو ںکہا کہ آج طب یونانی کو جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنا چاہیے اور نئے نئے تجربات کرنے چاہئیں۔تبھی جاکر یونانی پیتھی کو عوام میں مقبولیت حاصل ہوگی۔
اس موقع پر علی گڑھ ضلع کی طلبہ وِنگ کا انتخاب بھی عمل میں آیا جس میں چیف سرپرست پروفیسر سید ظل الرحمن ، صلاح کار پروفیسر عبداللطیف، سرپرست ڈاکٹر سنبل رحمن، ضلع صدر ڈاکٹر معین الدین ، سکریٹری ڈاکٹر نعیم، ڈاکٹر معاذ، ثمرین فرح اور خازن فاخرہ خانم کو بنایا گیا۔ سبھی شرکاء نے نو منتخب عہدیداران کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے اغراض و مقاصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، زیادہ سے زیادہ ڈاکٹرس کو اس میں شامل کرکے ایک منظم اور مستحکم طلبہ وِنگ بنائی جائے گی۔
میٹنگ میں مہمان ِ اعزازی کی حیثیت سے اردو ڈیولپمنٹ کے کنوینر کلیم تیاگی اور ماسٹر افضال احمد نے بھی شرکت کی۔ سبھی نے ڈاکٹر سید احمد خاں کا استقبال بکے پیش کرکے کیا۔ ڈاکٹر ارشد، ڈاکٹر مکرم علی وغیرہ موجود رہے۔ طبی کانگریس کی خواتین وِنگ کی قومی صدر ڈاکٹر سنبل رحمن نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اور دعا پر میٹنگ کا اختتام ہوا۔