نوجوان ادیبوں کی حوصلہ افزائی وقت کی ضرورت: ڈاکٹر شارب رودولوی

لکھنؤ :معروف نقاد ڈاکٹر ۔۔شارب رودولوی نے کہاکہ شاعر اور ادیب اپنی صلاحیتوں سے سماج کو زندگی گزار کے لائق ماحول وضع کرنے کا احساس کراتے ہیں۔وہیں جریدے اور اخبار ان کی تخلیقات کی اشاعت کرکے ان کے افکار اور خیالات کو دور دور تک پہنچاتے ہی نہیں بلکہ انہیں تحفظ دینے کا کام بھی انجام دیتے ہیں تاکہ آئندہ نسلیں ان سے مستفید ہو سکیں۔

ڈاکٹر شارب رودولوی آج یہاں شعاع فاطمہ گرلس انٹر کالج میں منعقد ایک پروگرام کے دوران لکھنؤ سے شائع اردو سہ ماہی ادبی نشیمن کا اجراء کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ ادبی نشیمن میں نئے قلم کاروں کو جگہ دیکر وقت کے مطابق ان کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کی جائیگی تبھی اردو زبان و ادب کی ترقی کے نئے باب وا ہوںگے۔ اس کے ساتھ ہی نئے قارئین کو متوجہ کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔

ڈاکٹر شارب نے اردو کو وقف خدمت کے جذبہ کی ستائش کرتے ہوئے ادبی رسالہ کے اشاعت کے جوکھم بھرے کام کیلئے رسالہ کے مدیر ڈاکٹر سلیم احمداور جریدہ سے متعلق دیگر اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ادبی نشیمن کی کامیابی کی خاطر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ادبی نشیمن کے ادبی صلاحکار رفعت عزمی نے رسالہ کی ادبی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی جبکہ مدیر ڈاکٹر سلیم احمد نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض جناب غفران نسیم نے انجام دئے۔

پروگرام میں ادبی نشیمن کے پبلیشر اور پرنٹر احمد رشیق ، مرزا شفیق احمد شفق، مولانا محمد رضا مبارکپوری، موسی رضا اور اسکول کے اساتذہ و طالبات موجود تھیں۔