میانمار کی حکومت اور انتہاپسند بدھسٹوں کے ہاتھوں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف دنیا کے مختلف ملکوں میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں ہزاروں مسلمانوں نے جمعرات کو روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج اور بدھسٹوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کی۔ مشتعل مظاہرین نے نئی دہلی میں میانمار حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کے جرائم کا سلسلہ روکے جانے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ ہندوستان پر شدیدتنقید کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار کے مظلوم مسلمانوں کا قتل عام رکوانے کے لئے تمام وسائل بروئےکار لائے۔
ہندوستانی پولیس نے بعض سڑکوں کو بلاک کردیا تھا تاکہ مظاہرین دارالحکومت دہلی میں میانمارکے سفارت خانے تک نہ پہنچ سکیں۔

پاکستان ، انڈونیشیا، ملیشیا اور ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی مسلمانوں کےخلاف میانمار کی فوج کے انسانیت سوز جرائم پر مظاہرے ہوئے۔

مظاہرین نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے میانمار میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر افغانستان میں بھی سیکڑوں افراد نے کابل میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کیا اور روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کی۔ بعض مظاہرین نے علامتی کفن بھی پہن رکھے تھے اور وہ حکومت میانمار اور آنگ سان سوچی کے خلاف خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ افغانستان کے دیگر شہروں سے بھی ایسے مظاہروں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔