مولاناکاظم شبیب جو مظفر پوربہار میں ایک عر صے سے اوقاف کی آراضی کی حفاظت باقائدہ مہم چلا کررہے ہیںاس لئے اکثر زمین مافیا ان سے لڑتے اور جھگڑتے ہیںانہیں زمین مافیاؤں کی پشت پناہی میں بہار پولیس نے مولانا پر حملہ کیا اوربے رحیمانہ طریقہ سے ان کی پٹائی کی۔یہاں تک کہ ان کی عورتوں پر بھی مظالم کئے،پولیس کی لاٹھیوں سے مولانا کاظم شبیب کی بی وی کے ہاتھ ٹوٹ گئے اور مولانا کے دو بچوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ہم اس طرح کے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیںان خیالات کا اظہار سبط محمد جعفری قومی صدرآل انڈیا شیعہ یوتھ برگیڈنے اپنے احتجاجی پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی یہ زیادتی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی اور اس کے لئے ہماری تنظیم کے ارکان بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے جلد ملاقات کرقصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

اس موقع پر مولانا محمد حسینی نے اپنے احتجاجی پیغام کے ذریعہ بہار کے وزیر اعلیٰ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار کو اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کراکے قصورواروں کے خلاف جلد کارروائی کریں ورنہ ہم اس مظالم کے خلاف آل انڈیا سطح پر احتجاج کریں گے۔

آل انڈیا شیعہ یوتھ برگیڈ کے فعال رکن مولانا نعیم عالم مظفرنگری نے بہار پولیس کی اس کارروائی کو جمہوریت کے منھ پر تمانچہ بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کے ایسے مظالم سے حکومت کے دامن بھی داغدار ہوتے ہیں انہوںنے مومنین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں اس لئے کہ کب کس کی باری آئے پتہ نہیں۔