ممبئی : جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو ضمانت پرر رہا کیئے جانے والے فیصلہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں اور قانون میں دی گئی مراعات کے تحت وہ متاثرین کی جانب سے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کی گذارش کریں گے کیونکہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر اس معاملے کی ایک اہم ملزمہ ہے اور اسی کی موٹر سائیکل پر نصب کیئے گئے بم پھٹے تھے جس سے آٹھ مسلمانوں کی جانیں تلف ہوئیں تھیں اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ انہیں عدالت کے فیصلہ پر حیرت ہیکہ ایک جانب جہاں اس نے کرنل پروہیت کی ضمانت مسترد کی وہیں دوسری جانب سادھوی کو ضمانت پررہا کیا ، حالانکہ دونوں ملزمین اس معاملے میں برابر کے شریک تھے اورانہیں دونوں ملزمین نے بم دھماکوں کی سازش رچنے میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا ، کرنل پروہیت نے آر ڈی ایکس مہیا کرایا تھا جبکہ سادھوی کی موٹر سائیکل پر بم نصب کیا گیا تھا ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی کوششوں سے ابتک سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر جیل کی سلاخوں کی پیچھے مقید تھی لیکن قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی رپورٹ نے اسے ضمانت پر رہائی میں مدد کی ہے نیز فیصلہ کی کاپی موصول ہوجانے کے بعد وہ سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کرکے اگلا لائحہ تیار کریں گے ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اقتدار میںآنے کے بعد سے قومی تفتیشی ایجنسی کا بھگواء دہشت گردوں کے تعلق سے رویہ نرم ہوا ہے جس کا یہ نتیجہ ہے کہ آج ممبئی ہائی کورٹ نے بالآخیر سادھوی کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے کیو نکہ NIAنے ATS کی تحقیقات کو سرے سے خارج کردیا جس نے سادھوی اور دیگر ملزمین کے خلاف پختہ ثبوت وشواہد عدالت میں پیش کیئے تھے ۔