جمعیۃ علماء نے ضمانت کی رقم ادا کی ، ملزم کی جیل سے جلد رہائی ممکن

ممبئی: گذشتہ برس کیرالا سے ممنوع دہشت گرد رتنظیم آئی ایس آئی ایس (داعش) میں شمولیت کے لیئے مسلم نوجوانوں کی ذہین سازی کے الزامات کے تحت گرفتار ایک مسجد کے امام کو آج ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے ۱۵؍ ہزار روپئے نقد ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے کیونکہ متعین کردہ مدت(۱۸۰؍ دنوں) میں استغاثہ ملزم کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل نہیں کرسکا جس پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت میں ضمانت عرضداشت داخل کردی ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق خصوصی این آئی اے عدالت کے جج وی وی پاٹل نے ملزم مولانا حنیف تھوٹیمال(حنیف ٹی) کو کرینمل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 167(2) کے تحت ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات
جاری کیئے ۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس نوجوانوں کو داعش میں شمولیت کے لیئے اکسانے کے الزامات کے تحت ڈاکٹر ذاکر نائیک کی غیر سرکاری تنظیم آئی آر ایف کے ملازمین ارشی قریشی ، عبدالراشید عبداللہ ، رضوان خان اور مولانا حنیف کوپولس نے گرفتار کیا تھا ، حالانکہ کل ملزمین ارشی قریشی اور عبدالرشید عبداللہ قریشی کے خلاف تحقیقاتی دستہ نے فرد جرم داخل کردیا ہے لیکن ملزم مولانا حنیف کے خلاف تحقیقاتی دستہ فرد جرم داخل کرنے میں ناکام رہا جس کافائدہ آج ملزم مولانا حنیف کو ملا ۔

ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم ہونے کے بعد جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ ملزم کو کیرالا سے ممبئی گرفتار کرکے لایا گیا تھا جس کے بعد ملزم نے آرتھروڈ جیل سے بذریعہ دیگر ملزم جمعیۃ کو پیغام بھیجا تھا کہ اسے اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے نیز وہ ایک مسجد میں امامت کرتا ہے اور اس کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی وہ ارشی قریشی و دیگر ملزمین کو جانتا ہے ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ پیغام موصول ہونے کے بعد جمعیۃ علماء کے وکلاء ایڈوکیٹ شاہد ندیم اور ایڈوکیٹ چراغ شاہ نے ملزم سے آرتھرروڈ جیل میں ملاقات کی تھی جس کے بعد سے ہی ملزم کو ضمانت پرر ہا کیئے جانے کی کوشش ہورہی تھی اور اس سے قبل ملزم کی ضمانت عرضداشت ایک مرتبہ مسترد ہوچکی تھی لیکن جمعیۃکے وکلاء ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ متین شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ رازق شیخ، ایڈوکیٹ ارشد دیگر کی مسلسل کوششوں اور مقدمہ پر گہری نظر ہونے کی وجہ سے آج ملزم کی تکنیکی بنیادوں پر ضمانت عرضداشت منظور ہوگئی۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ عدالت کا حکم نامہ ملنے کے بعد ۱۵؍ ہزار روپئے نقد سیشن کورٹ کے رجسٹرار کے دفتر میں جمع کراد یئے گئے اور امید ہیکہ ملزم کی جیل سے جلد رہائی ممکن ہے