عراق کے دارالحکومت بغداد میں واقع سب سے بڑے اسپتال کے زچہ وبچہ وارڈ (میٹرنٹی وارڈ) میں آتش زدگی سے گیارہ نومولود بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان احمد الرودینی نے بتایا ہے کہ بغداد کے مغرب میں واقع الیرموک اسپتال میں منگل کی نصف شب کے بعد آگ لگی تھی اور یہ بجلی کے نظام میں خرابی کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ زچہ وبچہ وارڈ میں انتیس خواتین زیرعلاج تھیں اور انھیں شہر کے دوسرے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ان کے علاوہ سات نومولود بچوں کو بھی بچا لیا گیا ہے اور انھیں بھی بغداد کے دوسرے اسپتالوں کے زچہ وبچہ وارڈز میں منتقل کردیا گیا ہے۔
عراقی وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے وارڈ میں آتش زدگی سے گیارہ بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دھویں سے تین اور بچے شدید متاثر ہوئے ہیں اور ان کا علاج کیا جارہا ہے۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کردیا ہے اور فورینزک ٹیمیں آتش زدگی سے جل جانے والے وارڈ میں نمونے اکٹھے کررہی تھیں جبکہ مریضوں کے لواحقین وارڈ کے باہر واقعے کے بارے میں مزید کچھ جاننے کے منتظر تھے۔
واضح رہے کہ بغداد کے بیشتر سرکاری اسپتالوں میں علاج ومعالجے کی معیاری سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔اسپتالوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔اس وجہ سے عراقیوں کی بڑی تعداد علاج کے لیے نجی اسپتالوں کا رُخ کرتی ہے یا بیرون ملک جاتی ہے۔
گذشتہ مہینوں کے دوران میں حفظان صحت کی غیر معیاری سہولتوں،بجلی اورپانی سمیت بنیادی اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی کے خلاف عراقی شہریوں نے بغداد اور دوسرے شہروں میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور حکومت سے سرکاری محکموں میں بدعنوانیوں کے خاتمے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا مگر ان کا یہ احتجاج صدابصحرا ثابت ہوا ہے اور سرکاری محکموں کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔