ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدریم کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز انقلاب کی ناکام کوشش ترکی کی جمہوریت کی تاریخ میں ایک سیاہ دھبہ ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ متوازی دہشت گرد ٹولے نے ترکی کی جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوشش کی تاہم ترک عوام کے کھڑے ہوجانے کی وجہ سے وہ ناکام ہوگیا۔
یلدریم نے اپنے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ آج رات گھروں سے نکلیں۔ انہوں نے یہ عندیہ بھی دیا کہ کہ انقلاب کی ناکام کوشش کے نتائج ابھی تک سامنے آرہے ہیں۔
یلدریم نے ترکی کے عوام کو سلام پیش کیا جو سڑکوں پر نکلے اور ترکی کا پرچم تھام کر انقلابیوں کے سامنے کھڑے ہو گئے۔
ترک وزیراعظم نے بتایا کہ انقلاب کی اس کوشش کے نتیجے میں متعدد سیکورٹی اور پولیس اہل کاروں کے علاوہ عام شہری بھی شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم نے ملک کو ایک بڑی آفت سے بچا لیا۔" انہوں نے باور کرایا کہ یہ انقلابی کوشش عسکری قیادت کی جانب سے نہیں تھی بلکہ یہ ایک دہشت گرد جماعت سے مربوط ایک چھوٹے سے فوجی گروپ کا محدود منصوبہ تھا جو ناکام بنا دیا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ انقلابی کارروائی کے دوران 161 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 1440 زخمی ہوئے جب کہ ناکام انقلابی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں مختلف عہدوں کے 1500 فوجی اہل کاروں کو گرفتار کیا گیا۔
ترک وزیراعظم نے بتایا کہ متعدد دوست ممالک کی قیادت نے ہم سے رابطہ کر کے باور کرایا کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ذمہ دار عناصر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور انہیں وہ سزائیں ملیں گی جن کے وہ مستحق ہیں۔