ایس ایس ایف کیرالا کے تحت مالاپورم میں تین روزہ انٹر نیشنل اکادمی سیرت النبی کانفرنس اختتام پذیر

کالی کٹ ؍عبدالکریم امجدی : سنی اسٹوڈینس فیڈریشن کے تحت آج یہاں مالاپور م میں تین روزہ سیرت النبی اکادمی کانفرنس کا اختتام پذیر ہوئی ۔ جس میں ہندو بیرون ممالک کے۵۰؍ سے زائد ریسرچ اسکالرس نے سیرت النبی عنوان کے تحت اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا ۔جو کہ عن قریب ۵۰؍ریسرچ بک مختلف زبانوں میں بعنوان سیرت النبی شائع ہوگی ۔اس موقع پر افتتاحیہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نوشاد عالم مصباحی نے کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے یہاں گنگا جمنی تہذیب کی جھانکیاں پائی جاتی ہیں ۔ آج کے اس سلگتے ماحول میں امن مخالف طاقتیں ہماری جمہوریت پر بد نما داغ لگانے کی کوشش کرتی ہیں ، جو کسی بھی صورت میں برادشت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی سا لمیت اور معاشرتی تشکیل کے لئے ضروری ہے کہ پورا سماج فسطائی طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر مقابلہ کرے ۔اور گنگا جمنی تہذیب ،قومی یکہجتی ،اخوت ومحبت کا پیغام عام کریں ۔ فرقہ بندی ، نسلی امتیازجیسے منصوبہ بند عزائم کے خلاف کمر بستہ ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ تخریبی سیاست ہمیں ذات ،نسل ،اور فرقوں میں بانٹنے کو ناپاک کوشش کرتیں ہیں جوناقابل برداشت ہے ۔ مولانا نے کہاکہ جمہوری آئین کا تحفظ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین اور کیرالہ حج کمیٹی کے چیئر مین سی محمد فیضی نے کاکہاکہ مسلمان اسوئہ حسنہ کو عمل میں لائیں ،اسی میں دنیاوی واخروی بھلائی مضمر ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی ناکامی کی وجہ سیرت طیبہ سے منحرف ہونا ہے ۔اجلاس کا افتتاح کیرالہ سمستھا جمعیۃ العلما کے ریاستی سکریٹری مولانا عبدالقادر نے کیا۔صدارت نظام الدین فلیلی نے کی جبکہ اہم شرکاء میں وی وی حامد علی ثقافی،محمد فردوس ثقافی ،ایم جابر،پی جابر،ایم محمد نیاز،شبیر علی منظری اور رافی تریوندرم پورم کے اسما قابل ذکر ہیں ۔آخر میں صلوۃ وسلام اور ملک کی سالمیت اور خوشحالی کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔