عالمی مذہبی رہنمائوں نے توہین رسالت کی شدید مذمت کی


کالی کٹ (عبدالکریم امجدی؍:پچھلے دنوں فرانس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی سے متعلق جو سانحہ پیش آیا ۔ وہ بے حد افسوسناک ہے ،اظہار رائے کی آزادی کے نام پر دنیا کا کوئی مذہب یا قانون اس بات کی قطعی اجازت نہیں دیتا کہ کسی مذہب یا کسی شخص کو تکلیف پہونچایا جائے ،اس کی شان میں گستاخی یا بے ادبی کی جائے ۔مذکورہ خیالات کا اظہار آج یہاں کالی کٹ میں منعقدہ ۱۷؍ویں انٹر نیشنل میلاد کانفرنس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن پیغمبر کی ذات پر طعن وتشنیع یا گستاخی کی جائے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں ہے ۔شیخ نے کہاکہ آج عالم اسلام ،عالم یورپ اور دنیا کے اطراف واکناف میں زبانی اور قلمی جنگ چھڑ چکی ہے ،فرانس کے خلاف پوری عرب اور اسلامی دنیا میں غم وغصہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔گرانڈ مفتی آف انڈیا نے کہاکہ پیغمبر آخرا لزماں کے خاکے کا مقصداسلام ،مسلم دشنی کا اظہار ہے ،اسلام کی شبیہ کو خراب کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ توہین رسالت قوانین کے تحت شرپسندوں کو روکا جائے نہیں تو عالم امن خطرہ میں پڑجائے گا ۔جس طرح مغرب میں عیسیٰ علیہ السلام کو غلط انداز میں پیش کرنے کے خلاف قوانین موجود ہیں ۔شیخ نے کہاکہ شریعت اسلامی پیغمبر کے خاکے بنانے یا تصویر کی اجازت نہیں دیتی ہے ،فن کا استعمال معاشرے میں پریشانی کے لئے نہیں ہونا چاہئے ۔ یہ اہل ایمان کے لئے پریشان کن اور باعث تسویشناک ہے ۔کانفرنس سے علما کرام نے فرانس میں حالیہ حادثہ اور چرچ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔تصویر سازی کسی مذہب کی نمائندگی نہیں کرتی جیسے اسلام یا دیگر مذاہب جھڑیو ں کو فروغ نہیں دیتا بلکہ امن اور ہم آہنگی کے لئے کھڑا ہے ۔کانفرنس کا افتتاح ملیشیائی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر ذولکفالی محمد البکری نے کیا ۔معروف عاشق رسول الحاج اویس رضا قادری نے بارگاہ خیرالانام میں ہدیہ تبریک پیش کیا ۔پروگرام میں ممتاز بین الاقوامی اسکالرزشیخ محمد آو(شام)چچینیا کے گرانڈ مفتی شیخ صلاح مسیف ،شیخ اُسامہ رفائی(لبنان)ڈاکٹر ہشام(تیونس)شیخ محمد رتویب بلوسی(ترکی)شیخ عبدالرحمن رائوف یمنی ،شیخ زین قدومی (اردن)شیخ فیصل،عبدالرزاق(کناڈا)شیخ ابو اسلام (سویڈان)شیخ محمد عبداللہ (برازیل)شیخ عبدالواحید (ڈنمارک)شیخ محمد بصری (البانیا)اور شیخ عبدالمالک (صومالیہ) نے بھی خطاب کیا۔

واضح رہے کہ جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے زیر اہتمام ۱۷؍ویں بین الاقوامی میلاد کانفرنس کا انعقاد بذریعہ آن لائن عمل میں آیا ۔جس میں ملک سمیت ۳۰؍سے زائد بیرون ممالک کی عظیم ہستیاں ،عالمی رہنما ں شریک رہے ۔ کانفرنس سے خیرمقدمی کلمات سی محمد فیضی نے پیش کیا ۔جبکہ صدارت جامعہ کے روح رواں سید علی بافقیہ نے کی ۔اس موقع پر تمام ناظرین کا شکریہ ابوبکر ثقافی نے پیش کیا ۔آخر میں شیخ ابوبکر نے عالمی امن کے لئے خصوصی دعا فرمائی اور صلوۃ ودعا پر کانفرنس اختتام پذیر ہوئی ۔