یمن میں عرب اتحادی افواج نے القاعدہ تنظیم کے خلاف وسیع پیمانے پر مشترکہ فوجی آپریشن کا اعلان کیا ہے، جس میں یمنی فوج کے علاوہ سعودی عرب اور امارات کی اسپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں۔ اس سلسلے میں جاری ہونے والے بیان میں آپریشن کے ابتدائی 12 گھنٹوں کے دوران القاعدہ کے متعدد لیڈروں سمیت 800 سے زیادہ جنگجو مارے جانے اور بقیہ کے فرار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اتحادی بیان کے مطابق یہ کارروائیاں یمن میں دہشت گرد تنظیموں کو ہزیمت سے دوچار کرنے کے لیے مشترکہ بین الاقوامی کوششوں کے سلسلے میں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ القاعدہ کے ہاتھوں میں آنے والے شہروں پر یمن کی آئینی اور قانونی حکومت کے رسوخ اور کنٹرول کو سپورٹ کرنا ہے جن میں اہم ترین المکلا ہے جو یمن میں القاعدہ کا گڑھ شمار کیا جاتا ہے۔

عرب اتحاد کے مطابق آپریشن کے ذریعے متاثرہ شہروں میں انسانی بنیاد پر امدادی کارروائیاں کو کوششیں بڑھانے اور یمنی عوام کی مشکلات کم کرنے کا موقع ملے گا۔

بیان کے مطابق آپریشن میں شریک ملکوں نے باور کرایا ہے کہ امن و استحکام کی بحالی تک یمن کے تمام شہروں میں دہشت گرد تنظیموں کا تعاقب اور ان کو محفوظ پناہ گاہوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔