اقوام متحدہ نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ کویت میں یمن امن مذاکرات آج جمعرات سے شروع ہورہے ہیں۔یمن کی حوثی ملیشیا اور اس کے اتحادیوں نے تاخیر کا شکار ان مذاکرات میں شرکت سے اتفاق کیا ہے جبکہ یمنی فورسز نے جنگ بندی کی پاسداری کی یقین دہانی کرادی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ”یمن امن مذاکرات کل کویت میں اقوام متحدہ کی سرپرستی اور نگرانی میں شروع ہوں گے”۔

حوثی ملیشیا کا ایک وفد بدھ کو ان مذاکرات میں شرکت کے لیے صنعا سے روانہ ہوا تھا۔اس کا کہنا تھا کہ انھیں جنگ بندی کی پاسداری کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔ حوثی باغیوں اور ان کے اتحادیوں کے نمائندے صنعا کے ہوائی اڈے سے اومان کے ایک طیارے پر سوار ہوئے تھے۔اس طیارے نے مسقط سے ہوتے ہوئے کویت جانا تھا۔

اقوام متحدہ کی ثالثی میں کویت میں گذشتہ سوموار کو یمن امن مذاکرات کا آغاز ہونا تھا لیکن ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی ان میں حصہ لینے کے لیے صنعا ہی سے روانہ نہیں ہوئے تھے۔

ادھر الریاض میں خلیج تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے گفتگو کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کویت میں بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

ان امن مذاکرات میں شرکت کے لیے یمن کا سرکاری وفد اختتام ہفتہ پر کویت پہنچا تھا۔اس نے گذشتہ روز دھمکی دی تھی کہ اگر جمعرات کی صبح مذاکرات شروع نہ ہوئے تو وہ واپس چلے جائیں گے۔اس نے حوثی ملیشیا پر ملک کے مختلف علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام عاید کیا تھا۔

یمن میں متحارب فریقوں کے درمیان اتوار 10 اپریل سے جنگ بندی جاری ہے۔اس کا مقصد کویت میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں متحارب یمنی فریقوں کے درمیان امن مذاکرات سے قبل ماحول کو سازگار بنانا تھا۔تاہم متحارب فریقوں نے ایک دوسرے پر اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات عاید کیے ہیں۔