بحرین میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام نے مختلف مقامات پر مظاہرے کئے – مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے برڈ شارٹس اور آںسو گیس کے گولے فائر کئے-

موصولہ رپورٹوں کے مطابق بدھ کی شام دارالحکومت منامہ سے تقریبا بیس کلومیٹر جنوب مغرب کے دیہات قرضکان کے عوام نے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے کہ ” ہم قیدیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے”

بحرینی عوام نے اپوزیشن کارکنوں اور سیاسی مخالفین کے حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی بنا پر آل خلیفہ حکومت کی مذمت کی- اسی طرح بحرینی مظاہرین نے اس ملک میں جمہوریت کے قیام کے لئے پرامن مظاہرے جاری رکھنے پر آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعے آنسو گیس کے گولے اور برڈ شارٹس(ربر کی گولیاں) فائر کئے جانے کے جواب میں ، سیکورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں پر پیٹرول بم پھینکے-

اسی طرح کا مظاہرہ دارالحکومت منامہ کے مغرب میں واقع ابو سیب دیہات میں بھی ہوا جس میں عوام نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ دہرایا-

دوسری جانب شمالی گاؤں الداعیہ میں عوام نے سیاسی قیدی مقداد جزیری کی حمایت میں ریلی نکالی جس کے بینر پر لکھا تھا ” آپ تنہا نہیں ہیں”

واضح رہے کہ بحرین میں چودہ فروری دوہزار گیارہ سے اب تک آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت سے اقتدار چھوڑنے کے مطالبے کے ساتھ تقریبا ہر دن مظاہرے ہوتے ہیں جن کی تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی ہے-

مارچ دوہزار گیارہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بحرین کی ڈکٹیٹر حکومت کی مدد کے لئے اپنی فوج بحرین بھیجی –

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی مختلف تنظیمیں آل خلیفہ حکومت کے ذریعے سیاسی کارکنوں اور حکومت مخالفین کے حقوق کو پامال کئے جانے کی بارہا مذمت کر چکی ہیں-