شام کے امور میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میسٹورا نے بدھ کو شام میں قیام امن کے لئے مذاکرات کے نئے دور کا آغاز کیا اور مذاکرات کاروں کی اعلی کمیٹی کے اراکین سے ملاقات و گفتگو کی- ڈی میسٹورا نے کہا کہ شام میں عبوری حکومت کا قیام، جنیوا مذاکرات کا مقصد ہے- اس رپورٹ کے مطابق پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ امن کے لئے بالواسطہ مذاکرات میں شرکت کے لئے شامی حکومت کا وفد جمعے کو جنیوا پہنچے گا-

شام میں قیام امن کے لئے اس سے قبل چوبیس مارچ دوہزار سولہ کو مذاکرات ہوئے تھے اور عبوری حکومت کی تشکیل کی ضرورت اور بشاراسد کی برطرفی پر اتفاق رائے نہ ہونے کی بنا پر بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے تھے-

جنیوا میں بدھ کے دن امن مذاکرات شروع ہونے کے موقع پر شام میں پارلیمانی انتخابات بھی ہو رہے تھے- شام میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں آزاد، اپوزیشن اور مختلف سیاسی جماعتوں کے تقریبا ساڑھے تین ہزار امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے صرف دو سو پچاس افراد پارلیمنٹ میں پہنچیں گے-

شام میں جاری بحران کو پانچ سال سے زیادہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود، انتخابات میں بڑے پیمانے پر عوام کی شرکت سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے بحران کے حل اور سیاسی و جنگی کامیابی کے خواہاں ہیں-