یمن میں مختلف محاذوں پر حکومتی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی مزید شدت اختیار کرگئی ہے۔ تعز شہر میں حوثی باغیوں نے مزاحمتی ملیشیا اور حکومتی فوج پر حملہ کیا ہے مگر باغیوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے انہیں پسپا کردیا گیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ حکومتی فورسز نے تعز میں 25 باغیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ادھر شمالی صنعاء میں قائم ’الدیلمی‘ فوجی اڈے پر عرب اتحادی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود تباہ کیا گیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق مغربی تعز میں الزاعیہ محاذ پر حکومتی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ باغیوں کی جانب سے شہری آبادی پر بھاری توپ خانے سے حملے کیے گئے ہیں۔ عرب اتحادی فوج کے طیاروں نے تعز میں الغیل، العاملی اسکول اور موزع کے مقام پر باغیوں کے کئی ٹھکانوں پر بمباری کرکے انہیں تباہ کردیا جس کے نتیجے میں دسیوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ بمباری میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود اور فوجی گاڑیاں تباہ کی گئی ہیں۔

تعز گورنری کے جنوبی علاقوں حیفان اور کرش میں بھی تازہ جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ حیفان محاذ پر عرب اتحادی طیاروں کی جانب سے باغیوں کے مراکز پر بمباری کی گئی ہے۔

مغربی تعز میں الضباب کے مقام پر لڑائی جاری ہے۔ حکومتی فورسز نے تعز اور عدن کے درمیان رابطہ سڑک کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے۔ شہر کے مغرب میں واقع سینٹرل جیل اور الصالح پارک کے قرب وجوار سے باغیوں کو نکال دیا گیا ہے۔ باغیوں نے حکومتی فوج کو نشانہ بنانے کے لیے جگہ جگہ اپنے نشانہ باز متعین کیے ہیں۔

ادھر شمالی صنعاء میں اتحادی طیاروں نے الدیلمی فوجی اڈے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں اڈے میں آگ بھڑک اٹھی۔الجوف سے فرار سے ہونے والے 25 باغیوں جنوب مغربی شہر الغیل سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

الجوف کے مزاحمتی میڈیاسینٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صنعاء، الجوف اور مآرب گورنریوں کے سنگم میں واقع الصفراء کے علاقے میں باغیوں کے کمانڈر ابو ھمدان کو ہلاک کیا گیا ہے۔

الغیل ڈاریکٹوریٹ میں اتحادی طیاروں کی بمباری سے باغیوں کی کم سے کم پانچ فوجی گاڑیاں اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود تباہ کیا گیا ہے۔ شمال مغربی یمن کی حجہ گورنری میں بھی لڑائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں زمینی پیش قدمی کرنے والی حکومتی فورسز کو اتحادی طیاروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔