جدہ:  سعودی فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں کوئی بحران نہیں، یہاں کسی طرح کی کوئی بے چینی اور بدامنی کا کوئی ماحول نہیں۔ وہ ریاض میں سعودی قومی ثقافت و ورثے کے ترجمان میلے میں شریک دانشوروں اور ادیبوں سے خطاب کررہے تھے۔ 

شاہ سلمان نے کہا کہ اپنے خطے کو امن وامان کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں دوسروں کے امور میں مداخلت کے بغیر اپنے دفاع کا حق ہے، چاہتے ہیں کہ دوسرے ہمارے امور میں مدافعت نہ کریں، ایک بات کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں اور پھر دہرارہاہوں کہ مسلم علاقوں کا دفاع کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے دنیا بھر میں اپنے عرب اور مسلم بھائیوں کے تعاون سے ان کے علاقوں کا دفاع اور ان کی خود مختاری کو یقینی بنانے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ برادر اقوام کی پسند کے نظام حکومت کی حفاظت کے اصول پر عمل پیرا ہیں اور رہیں گے۔ شاہ سلمان نے یہ بھی کہا کہ غربت اور ناخواندگی کے انسداد میں تعاون کے لئے تیار ہیں، یہ تعاون ناگزیر ہے تاکہ ہمارے عوام اللہ کی جانب سے حاصل شدہ نعمت کو محسوس کرسکیں، سعودی عرب مسلمانوں کا مرکز ہے۔ حرمین شریفین کی پاسبانی ہماری بڑی ذمہ داری ہے، ہمارا دین اسلام عدل و انصاف، میانہ روی اور رحمدلی کا علمبردار مذہب ہے، اسلام سے نسبت کا دعویٰ کرنے والے جو لوگ دہشت گردی کررہے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردی کا اسلام سے کسی طرح کا کوئی رشتہ نہیں کیونکہ اسلام محبت اور تعاون کا علمبردار مذہب ہے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ ہم سب پر اتحاد و اتفاق کے لئے جدوجہد کرنا اور امت مسلمہ میں شعور و آگہی پیدا کرنا فرض ہے، درپیش حالات کے باوجود ہم پر امید ہیں ہمیں یقین ہے، عزم، محکم اور عمل پیہم کی بدولت بحرانوں سے نجات مل جائیگی، سعودی فرمانروا نے کہا آپ لوگ سعودی عرب آئے ہوئے مجھے مل کر خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ضبادریہ میلہ 3 عشروں سے زیادہ عرصے سے عربوں کے ثقافتی، ادبی اور تریخی منظر نامے میں نمایاں علامت بن چکا ہے۔ حرمین شریفین اور ان کے زائرین دنیا بھر کے مسلمانوں کی خدمت کا اعزاز حاصل ہے۔یہ بڑے فخر کی بات ہے ، یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے، اپنے اس وطن میں بیت اللہ شریف کے عازمین اور مسجد نبوی کے زائرین کی خدمت کو اپنے ذمہ بڑا فریضہ مانتے ہیں۔ اللہ کا کرم ہے کہ سعودی ریاست حج، عمرے اور زیارت پر آنے والوں کو تمام سہولیات مہیا کررہی ہے۔ ہر آنے والا اس کو محسوس کرتا ہے، سعودی عرب تمام عربوں اور مسلمانوں کا وطن ہے الحمدا للہ یہاں کوئی بحران نہیں، یہاں بدامنی والی کوئی بات نہیں۔ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز سے لے کر ان کے حکمران بیٹوں میں شاہ عبداللہ رحمة اللہ تک سب اپنی ذمہ داری انتہائی اعزاز اور سعادت مندی کے ساتھ ادا کرتے رہے ہیں۔ اب مجھے اس سرزمین کی ذمہ داری حاصل ہے، مجھے خادم حرمین شریفین ہونے پر فخر ہے، یہ بیک وقت ذمہ داری بھی ہے اور اعزاز بھی۔