جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء میں جشن جمہوریہ کا انعقاد

 جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء میں جشن جمہوریہ کا انعقاد  بڑے ہی تزک و احتشام كى ساته  کیا گیا، محفل کی صدار ت حضرت سید عظیم الدین ازہری، پرنسپل جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء نے کی اور نیابت حضرت مولانا لطف الرحمن ازہری صاحب قبلہ نے انجام دی- سید عظیم الدین ازہری نے کہا کہ وطن سے محبت جزء ایمان ہے اس کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی ضرورت ہے-

 محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک کے بعد قومی پرچم ترنگا کو فہرا کر کیا گیا, ابتدائی نعت اور قومی ترانہ کے ساتھ محترم غلام محمد اور محمد سلمان نے مترنم آواز سے حاضرین کے قلوب و اذہان کو جلا بخشی- اس کے بعد محترم مولانا محمد ساجد احمد صاحب نے وطن پرست اور محب الوطن علماء اور دیگر قائدین کا ذکر کرتے ہوئے مجاہد آزادی حضرت علامہ فضل حق خیرآبادی کے قربانی کو ناقال فراموش بتایا، ساتہ ہی انکی تعلیمات پرتمام ہندوستانیوں کو  عمل پیرا ہنے کو کہا-

اسلامک اسکالر اور صحافی مولانا غلام رسول دہلوی نے تحریک آزادی میں مسلمانوں کی خدمات پر ایک تحقیقی خطاب کرتے ہوئے بہت سارے ایسے علماء و لیڈران کا ذکر کیا جو تقریبا گمنام ہیں- انہوں نے کہا کہ ان مسلم قائدین ہند کے کارنامے آب زر سے لکہے جانے کے قابل ہیں جنہیں آج خود مسلمان بھی نہیں جانتے، جیسے مولانا کفایت علی کافی مرادآبادی، مولانا عبد الجلیل علی گڑھی، مفتی عنایت احمدکاکوروی، مولانا امام بخش صہبائی دہلوی، مولانا رحمت اللہ کیرانوی مہاجر مکی، مولانا ڈاکٹر وزیر خان بہاری، مولانا مظفر حسین کاندھلوی، مولانا رضی الدین بدایونی، علامہ فضل حق خیرآبادی، مفتی صدرالدین خان آزردہ، مولانا رضا علی خان عابدی وغیرہ-

مولانا غلام رسول دہلوی نے مزید کہا کہ آج ہندوستانی مسلمان میڈیا یا دیگر برادران وطن سے گلہ شکوہ نہ کرکے اگر ان ممتاز قائدین و مجاہدین انقلاب آزادی کو علمی و تاریخی طور پر بخوبی متعارف کرانے پر زور دیں، تو یہ دیرپا اور اثر دار ثابت ہوگا- انہوں نے فارغین مدارس سے مجاہدین آزادی کی صحیح تاریخ رقم کرنے کی طرف توجہ مبذول کرائی-

آخر میں صدر ادارہ شرعیہ دہلی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل کا حل بتاتے ہوئے مسلمانوں کو تعلیمی میدان جی توڑ محنت کرنے کی تلقین کی اور مزید کہا کہ ہم یوم جمہوریہ ابتداء سے مناتے رہے ہیں اور مسقبل میں بھی منائیں گے- حضرت سید منہاج الدین قبلہ کے دعائیہ کلمات پر مجلس کا اختتام ہوا-