بیت المقدس، غزہ: فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کی ایک یہودی بستی میں چاقو سے حملے کی کوشش کے شبہ میں ایک کم عمر فلسطینی لڑکی کو شہید کردیا گیا۔ اسرائیلی پولیس کے بیان کے مطابق یہ واقعہ یہودی آبادکاروں کی بستی اناتوت میں پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 13 سالہ فلسطینی لڑکی ہاتھ میں چھرا لے کر ایک (شہری) سیکورٹی گارڈ کی جانب بڑھ رہی تھی، جس پر سیکورٹی گارڈ نے اس پر فائرنگ کردی۔ اس کے نتیجے میں فلسطینی لڑکی شدید زخمی ہوگئی، بعد ازاں ڈاکٹروں نے اس کے دم توڑجانے کی تصدیق کردی۔

دوسری جانب غزہ پٹی کے جنوب میں حماس تنظیم کے عسکری ونگ عز الدین القسام بریگیڈز کا ایک رکن سرنگ کے اندر کام کرتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 31 سالہ محمد عاشور النجار خان یونس شہر کے مغرب میں تنظیم کی بنائی ہوئی سرنگ گرنے کے نتیجے میں جاں بحق ہوا۔

سیکورٹی رپورٹوں کے مطابق محاصرے زدہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی جانب سے سرنگیں بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان سرنگوں کو یا تو راکٹ حملوں کے لیے اسرائیلی سرحد کے نزدیک دراندازی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یا پھر غزہ پٹی اور مصر کے درمیان ہتھیاروں اور دیگر سامان کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔