لکھنؤ:سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر و اعظم گڑھ ضلع کے نظام آباد اسمبلی حلقہ سے ممبر اسمبلی عالم بدیع نے اپنی رہائش گا ہ پر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ اس موقع پر انہوںنے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے حالیہ واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ فسطائی طاقتیں علی گڑھ کے حالات اور امن و سکون کو بگاڑنے پر آمادہ ہیں ۔تاکہ اپنے ناپاک مقاصد کے تحت پورے ملک میں فر قہ وارانہ کشیدگی برپا کی جاسکے ۔جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوںنے طلباء برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ وقت اور حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہو ئے انتہائی صبرو تحمل سے کام لیں ۔ تاکہ فسطائی طاقتیں اپنے منصوبے پائے تکمیل تک پہونچانے میں ناکام ثابت ہوں ۔ اتر پردیش کی یو گی حکومت پر حملہ آور ہو تے ہو ئے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تعلیم کا ایک ایسا گہوارہ ہے جہاں سے تعلیم کی شمع ’لو‘ بن کر پوری دنیامیں پھیلتی ہے ۔ لیکن پچھلے کچھ دنوں سے جس طرح سے وہاں کے حالات کو مکدر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ کہیں نہ کہیں پورے ملک کو فر قہ وارانہ فساد کے آگ میں ڈالنے کی سازش ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جس طرح سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء پر فرضی مقدمہ درج کر ملک مخالف کا الزام لگایا ۔ لیکن بعد میں تفتیش میں عدم ثبوت کی مو جودگی میں ضلع پو لیس انتظامیہ کو بیک فٹ پر آنا پڑا ۔ یہ کہیں نہ کہیں لوک سبھا انتخاب کو دیکھتے ہوئے پو رے ملک کو فر قہ وارانہ فساد کے آگ میں جھونکنے کی سازش ہے ۔ساتھ ہی انہوںنے اکھل بھارت ہندو مہا سبھا کی صوبائی سکریٹری پوجہ شگن پانڈے کے ذریعہ بابائے قوم مہا تما گاندھی کی مورتی بناکر اس پر تین گولیاں داغی اور مہاتما گاندھی مر د آباد ، و ناتھو رام گوڈسے زندہ آباد کے نعرے لگائی ۔جس کے خلاف پورے ملک میں آواز اٹھی، اس کے بعد معمولی دفعات کے تحت کارروائی تو کی گئی۔ لیکن اس کاجیل سے اتنی جلدی چھوٹ کر آنا کہیں نہ کہیں زبردست سازش کی بو نظر آرہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ محض شک کی بنیاد پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چودہ طلباء پر ملک مخالف کا مقدمہ درج کرا دیاگیا ۔ لیکن بابائے قوم مہاتما گاندھی کی توہین کرنے والی سادھوی کو اب کھلا چھوڑ دیا گیا ہے ۔اس لئے میری ا ن امن پسند مند لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں ۔ اور صبر و تحمل سے کام لیں ۔ان کی سازشیں اب زیادہ دن چلنے والی نہیں ہیں ۔ انہی تمام مدوں کو لے کرسماج وادی پارٹی کے حزب اختلاف کے لیڈر رام گووند چودھر ی نے اپنے تمام ممبران اسمبلی کے ساتھ آج صبح نشست کر دوشنبہ سے شروع ہونے والے ایوان اسمبلی کی کارروائی میں زور شور سے اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔انہوںنے کہا کہ جب سے سپا اور بسپا کا اتحاد ہوا ہے ۔ تبھی سے بی جے پی حیرا ن و پریشان ہے ۔ کیوں کہ ان دونوں پارٹیوں کے مل جانے سے بی جے پی کا وجود ہی ختم ہو گیا ہے ۔ اسی لئے وہ ملک کو فرقہ وارانہ فساد کے آگ میں جھونکنے پر آماد ہ ہے ۔ لیکن اس ملک کی امن پسند عوام اب اس کا جواب صرف اور صرف امن او ر صبر و تحمل سے دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ صبر و تحمل کا ہی نتیجہ ہے کہ بی جے پی اپنے ناپاک منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو پارہی ہے ۔