لکھنو: آج یہاں حسینہ جنت مآب میںعزائے فاطمیہ کے عنوان سے مجلس منعقد ہوئی ۔ مجلس کا آغازتلا وت کلام پاک سے ہوا اس کے شعراحضرات نے اپنے مخصو ص اندازمیں منظوم خرا ج عقید ت پیش کیا ۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا مصطفی علی خاں نے کہاکہ یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ امیرالمومنین علی بن ابی طالبؑ کی شخصیت بعد از رسول اللہعالم وجود کی بے مثل و بے نظیر شخصیت ہے، جن کے لیے رسول اللہ نے فرمایا:علی خیر البشر ہیں اور جو اس کا انکار کرے وہ کافر ہے۔ ان تمام امتیازات کے باوجود بھی جناب سیدہکو امیرالمومنینؑ کے کفو کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے، روایات میں ہے :اگر علیؑ نہ ہوتے تو فاطمہ کا کوئی کفو نہ ہوتا۔یعنی جناب سیدہ اس مقام کی حامل ہیں کہ فقط امیرالمومنین ان کی برابری کر سکتے ہیں
مولانا علی خان نے مزید کہا کہ امام رضا اپنے اجداد رسول اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اے علی! قریش کے مرد مجھے فاطمہ کی شادی کے لیے کہتے ہیں: ہم نے فاطمہ کا ہاتھ مانگا لیکن ہمیں آپ نے رد کر دیا اور اس کی علیؑ کے ساتھ شادی کردی! میں نے کہا: خدا کی قسم! میں نے تمہیں رد نہیں کیا اور نہ علیؑ کے ساتھ فاطمہ کی شادی کی بلکہ یہ تو خدا تھا جس نے تمہیں رد کیا اور فاطمہ کی علیؑ کے ساتھ شادی کروائی۔آخر میں مولانا نے مصائب فاطمہ زہرا بیان کیا جسے سن کر تمام عزاداروں کے گریہ کر خراج عقید ت پیش کیا۔پر وگرام میں کثیر تعدا د میں افراد موجود تھے ۔