لکھنو: حوزہ علمیہ ابو طالب میں جشن امام سجادؑ منعقد ہوا ۔ جس میں اولاً حوزہ کے طلاب نے امام سجادؑ کی خدمت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔ مولانا سید سہیل عباس نے تمام حاضرین کو ولادت امام زین العابدین علیہ السلام کی مبارکباد پیش کی ۔محفل کو خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہاکہ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے تمام تر اقدامات دینی پہلوو ¿ں کے ساتھ سیاسی پہلوو ¿ں کے حامل بھی ہوتے تھے اور ان ہی اہم اقدامات میں سے ایک غلاموں کی طرف خاص توجہ کا مر کز تھا۔ امام سجادؑ نے امیر المو ¿منین علی علیہ السلام کی طرح اپنے خالص اسلامی طرز عمل کے ذریعے عراق کے بعض موالی کو اپنی طرف متوجہ اور اپنا گرویدہ بنا لیا اور معاشرے کے اس طبقے کی سماجی حیثیت کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔

مولاناسید سہیل عباس نے کہاکہ امام سجادؑجنہیں غلاموں کی کوئی ضرورت نہ تھی ۔ غلاموں کی خریداری کا اہتمام کرتے اور اس خریداری کا مقصد انہیں آزادی دلانا ہوتا تھا۔ غلاموں کا طبقہ امامؑ کا یہ رویہ دیکھ کر، اپنے آپ کو امامؑکے سامنے پیش کرتے تھے تاکہ آپ انہیں خرید لیں۔ امامؑ ہر موقع مناسبت پر غلام آزاد کرتے تھے اور صورت حال یہ تھی کہ مدینہ میں آزاد شدہ غلاموں اور کنیزوں کا ایک لشکر دکھائی دیتا تھا۔ آخر میں مولانا سید سہیل عباس نے کہاکہ ہمیں اس پر آشوب دور سیرت امام ؑ پر چل کر ہی کامیابی و کامرانی دستیاب ہو سکتی ہے ۔ پر وگرام حو زہ ¿ علمیہ کے اسا تذہ و طلبہ و دیگر حضرات موجود تھے ۔