کالی کٹ: جنوبی ہند کی مشہور ومعروف عظیم دینی وعصری اسلامی یونیورسٹی جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے زیر اہتمام آج یہاں صحن جامعہ میں ۵۵ ویں تعلیمی فصل بہار کے موقع پر ایک روزہ عظیم الشان ختم البخاری کانفرنس کا انعقاد نہایت ہی تزک واحتشام کے ساتھ ہوا۔ جس میں ریاست کے ممتاز علما وعمائدین سمیت ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید شریک رہے ۔کانفرنس کا افتتاح سنی جمعیۃ العلما کے صدر ای سلیمان مسلیار نے اپنے ناصحانہ خطاب سے کیا۔صدارتی امور سید علی بافقیہ تنگل(صدر اعلیٰ جامعہ مرکز ) نے انجام دیا۔ اس موقع پر ختم البخاری کا آخری درس شیخ ابوبکر احمد کے زبان فیض ترجمان سے ہوا،بعدہ انہوں نے اپنے خصوصی خطاب میں ہزاروں کے جم غفیر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلفی مسلک کے پیروکار قر آن وحدیث کا غلط مفہوم بیان کرکے جہادی تنظیموں کی پیروی کرنی شروع کردی ہے ۔سلفی ازم سے دین وملت کا شدید نقصان ہورہاہے ۔انہوں نے کہاکہ سلفی خیالات اسلامی روحانیت کے منافی ہے۔ نئی نسل کو سلفیت سے دور رکھنا ہوگا ۔اسلام امن وآشتی اور صلح پسندی کا درس دیتا ہے ۔شیخ نے کہاکہ سلفی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلامی اصول وقوانین میں روز مرہ مسائل کا حل موجود ہے ،تعلیمات پیغمبر آخر الزماںہم سب کیلئے مشعل راہ ہے ۔

کانفرنس سے ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری،سی محمد فیضی،ڈاکٹر حسین ثقافی نے بھی خطاب کیا۔آخر میں ملک وملت کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی ۔صلوۃ وسلام پر تقریب کا اختتام ہوا۔