نئی دہلی ۔ جامعہ المنائی نے گزشتہ شب جامعہ ملیہ اسلامیہ میں انصاری آڈیٹوری کے سامنے مولانا محمد علی جوہر ڈنر کا اہتمام کیا جس میں ہندوستان کے علاوہ سعودی عرب ،قطر ،کویت ،لند ن او رمتعدد ممالک میں مقیم جامعہ کے ابنائے قدیم نے شرکت کی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے کہاکہ المنائی کی کسی بھی یونیورسیٹی میں نمایاں حیثیت ہوتی ہے ،جامعہ المنائی کو بھی دنیا بھر میں خصوصی مقام ہے اور یہاں کے ابنائے قدیم نے مختلف شعبوں میں تاریخ رقم کی ہے ۔پروفیسر طلعت احمد نے یہ بھی کہاکہ جامعہ اولڈ بوائے ایسوسی ایشن کو ایکٹو ہونا چاہیئے ،وہ ایک ایکٹ کے تحت رجسٹر ڈ ہے اور اسے متحرک ہوکرکام کرناہے ۔انہوں نے تمام ابنائے جامعہ سے متحد ہوکر جامعہ المنائی کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے کی اپیل کی ۔

جامعہ المنائی میں دبئی سے تشریف لائے محمد علی ،قطر سے تشریف لائے شہاب کمال ۔ لند ن سے تشریف لائے اعجاز احمد ،ممبر پارلیمنٹ کمال احمد ۔رامیش تیمور ،آر جے نوید ریڈو مرچی ۔ آر جے سمرن کوہلی ۔وکاس جھا۔سید احمد ۔شاہ محمد اور اسد اللہ کومختلف شعبوں میں نمایاں کردگی انجام دینے اور جامعہ کا نام روشن کرنے کی وجہ سے ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا ۔مولانا محمد علی جوہر ڈنر کا اہتمام کرنے والی کمیٹی میں کمال احمد ،فرحت ،ریحان خان ،اعجا ز ۔ افضال ، ندیم اخترا ور شہاب کے نام شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ بانی جامعہ مولانا محمد علی جوہر کی جانب منسوب کرکے جامعہ کے یوم تاسیس کی مناسبت سے گزشتہ کئی سالوں سے مولانا محمد علی جوہر ڈنر کا اہتمام کیا جاتاہے ۔جامعہ کے علاوہ اس ڈنر کا اہتمام سعودی عرب ،قطر ،کویت ،متحدہ عرب امارات ،سوئزلینڈ اور ہندوستان کے متعدد شہر لکھنو،پٹنہ وغیرہ میں بھی کیا جاتاہے ،جہاں جامعہ کے ابنائے قدیم جمع ہوتے ہیں ،پرانی یادیں تازہ کرتے ہیں اور جامعہ کی ترقی کے بارے میں غوروخوض کرتے ہیں ۔