بہار سیلاب متاثرین کے لئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر بنایگا مکان
ممبئی: جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے دفتر سے موصولہ اخباری بیان کے مطابق جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے 5نفری امدادی وفد نے بہار سیلاب کی صورتحال پر اپنی رپورٹ صوبائی دفتر کے حوالے کرتے ہوئے اس بات پر خاص طور پر زور دیا ہے کہ سیلاب کی زد میں آئے ہوئے لوگوں کی باز آباد کاری فوری توجہ کی طالب ہے ۔
مختلف تنظیموں ،جماعتوں اور مخیر ین کی جانب سے سیلاب متاثرین تک اناج،کپڑے اور ضروری اشیاء کی ترسیل انجام پارہی پیں ،جن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے بھی نمایاں حصہ لیا ہے،جس کی تفصیلات اس سے پہلے آچکی ہیں۔

وفد نے مختلف علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ باز آبادکاری کے امکانات کا بھی سروے کیا ہے اور اس سلسلے میں صوبہ بہار کے بعض ذمہ داروں کے مشورے سے منصوبہ بندی بھی کی ہے۔
بہار کے ان علاقوں میں جہاں کثرت سے سیلاب آیا کرتے ہیں ،بانس ،پھوس اور کرکٹ کے مکانات عام طور پر بنائے جاتے ہیں ،اور بعض علاقوں میں یہ مکانات پوری طرح تباہ و برباد ہوکر سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے ایسے علاقوں میں بعض مقامات کی نشاندہی کر کے مکانات کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

متوسط درجے کے مکانات جو 25 فٹ لمبے اور 25 فٹ چوڑے ہوں گے ،جن میں پورا کنبہ رہائش پذیر ہوسکے اس کی بناوٹ پر 50 تا 60 ہزار روپیہ کے صرفہ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اور چھوٹے مکانات جن کی لمبائی 20 اور چوڑائی 15 فٹ ہوگی ان کے بنانے پر 30 تا 35ہزار روپئے کے صرفہ کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

یہ تمام مکانات اس علاقے کے دستور کے مطابق بانس،پھوس اور کرکٹ کے ذریعہ بنائے جائیں گے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری مولاناحلیم اللہ قاسمی نے اطلاع دی ہے کہ اس باز آباد کاری میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ساتھ مسلمانان کھرگون صوبہ مدھیہ پردیش اور مسلم ریلیف کمیٹی اعظم گڑھ کا مشترکہ تعاون حاصل ہے۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ایک وفد عنقریب باز آباد کاری کے کام کیلئے بہار روانہ ہوگا ،اور اپنی نگرانی میں مختلف مقامات پر مکانات کی تعمیر کروائے گا ۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی نے جمعیہ علماء مہاراشٹر کی تمام ذیلی اکائیوں سے اپیل کی ہے کہ اس نیک کام میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں،اور اپنی طرف سے یا اپنے مرحومین کی جانب سے ایک ایک دو دو مکانات کی تعمیر کا بار اٹھائیں ،یہ بہت نیکی کا کام ہے اور انشاء اللہ اس کا بہترین بدلہ آخرت میں ملے گا ۔