ممبئی: جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ذمہ داران کی ایک ہنگامی میٹنگ آج دفتر جمعیۃعلماء مہاراشٹر واقع امام باڑہ کمپاؤنڈ ،ممبئی ۹ میں منعقد ہوئی ۔جس میں بہار سیلاب متاثرین کی ابتدائی امداد و راحت کے لئے فی الفور دس لاکھ روپیہ بھیجنے کی منظوری دی گئی ،اس کے ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عنقریب جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ایک وفد بہار سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر ے گا اور اپنی جائزہ رپورٹ ریاستی دفتر کو پیش کرے گا تاکہ اس کی روشنی میں باز آباد کاری وغیرہ کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جاسکے ۔

جمعیۃ علماء بہار کے دفتر واقع مدنی مسافر خانہ،نزد پٹنہ جنکشن سے جاری اپیل کی روشنی میں مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے اخباری بیان میں کہا ہے کہ بہار کئی اضلاع گزشتہ دنوں موسلا دھار بارش کی وجہ سے کا فی متاثر ہوئے ہیں،جن ارریہ،کشن گنج،پورنیہ،کٹیہار،سہرسہ،سپول،
مدھے پور،دربھنگہ،سیتامڑھی،مشرقی چمپارن اور مغربی چمپارن وغیرہ میں بے پناہ سیلاب کا پانی آجانے کی وجہ سے تقریباًپچاس لاکھ کی آبادی متاثر ہوئی ہے،لاکھوں مکانات اور قیمتی اشیاء بہہ گئیں، ہزاروں جانور اور سینکڑوں انسان موت کے منھ میں چلے گئے،بے شمار لوگ نفسا نفسی کے عالم میں اپنے اہل خانہ سے بچھڑ گئے ۔لوگ کھانے کے لئے دانے دانے کو محتاج ہوگئے ہیں اورپینے کے لئے پانی کا قحط ہے ۔

مولاناحلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے عنقریب جمعیۃ علماء (ارشد مدنی)کا وفد سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرے گا اور نقصانات وضروریات کا سروے کر کے رپورٹ ریاستی دفتر کو بھیجے گا ،جس کی روشنی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر باز آباد کاری کا بھی کام شروع کرے گی۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہاکہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) جو ایسے ناگہانی مواقع پر فوری طور پر اپنی خدمات فراہم کرکے عوام کی راحت رسانی کاکام کرتی رہی ہے،اس سلسلہ میں انہوں نے فوری طور پر دس لاکھ(10,00,000/-)روپئے کی ریلیف بہاربھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ،مگر سیلاب کی تباہ کاری کو دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے۔