ممبئی : قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ ملنے اور ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ئی کا پروانہ حاصل کرنے کے بعد جیل سے رہا بلند حوصلہ مالیگاؤں ۲۰۰۶ء بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر نے آج ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت میں اسے مقدمہ سے ڈسچارج یعنی کے باعزت بری کیئے جانے کی درخواست داخل کی ہے ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے وکیل پرشانت مگو نے خصوصی مکوکا عدالت کے جج ایس ڈی ٹیکولے کے سامنے ملزمہ کو مقدمہ سے ڈسچار ج کرنے کی درخواست داخل کی جسے عدالت نے سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے قومی تفتیشی ایجنسی NIAکو اپنے موقف کا اظہار کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملے کی سماعت اگلے ہفتہ تک ملتوی کردی۔
مالیگاؤں ۲۰۰۶ء بم دھماکوں کے متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے اعلان کیا ہیکہ وہ بھگواء ملزمہ کی اس درخواست کی خصوصی عدالت میں سخت لفظوں میں مخالفت کریگی کیونکہ ان بم دھماکوں کی سازش میں اس نے کلیدی کردار ادا کیا تھا ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ جمعیۃ کے وکلاء نے بھگواء ملزمہ کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت کی نقول متاثرین کو مہیا کیئے جانے کی درخواست کی ہے جس پر عدالت نے سادھوی کے وکلاء کو حکم دیا کہ وہ متاثرین کے وکلاء کو ڈسچارج عرضداشت کی نقول فراہم کرے ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ عدالت کی اجازت ملنے پر جمعیۃ کے وکلاء سادھوی کی ڈسچارج عرضداشت پر اپنے موقف کا اظہار کریں گے نیز جمعیۃ کے وکلاء کے دلائل کی وجہ سے ہی گذشتہ سال دو مرتبہ خصوصی مکوکا عدالت نے سادھوی کی ضمانت نامنظور کی تھی لیکن بعد میں قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ دئیے جانے کے بعد ممبئی ہائی کورٹ نے سادھوی کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے سادھوی کو ضمانت پر رہا کیئے جانے والے فیصلہ کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا جارہا ہے اور اس تعلق سے اگلے چند ایام میں پٹیشن داخل کردی جائے گی۔