مرادآباد : جمعیۃ علماء شہر مرادآباد کے زیر اہتمام مرادآباد کی تاریخی ’’جامع مسجد‘‘ میں ہونے والے ’’اصلاح معاشرہ وسیرت طیبہ کانفرنس‘‘ میں اجلاس کے مہمان خصوصی، جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر، جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد کے مہتمم حضرت مولانا سید اشہد رشیدی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا: کہ مسلمانوں کو اﷲ رب العزت سے ڈرتے ہوئے اپنی زندگیوں کو سدھارنے کی کوشش کرنی چاہئے اور یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ ہر طرح کی مصیبت وپریشانی کی بنیاد ہماری بد اعمالیاں ہیں، سماج کو بہتر بنانے اور اس میں پھیلی ہوئی خرابیوں کو دور کرنے کی جد وجہد اگر نہ کی گئی تو مستقبل میں حالات مزید خراب ہوتے چلے جائیں گے اور کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔ مولانا نے موجودہ ملکی حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ہراسہ اور خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ حوصلہ اور دانشمندی سے مقابلہ کرنے اور اپنی کوتاہیوں کو دور کرکے رب ذو الجلال کو راضی کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر جمعیۃ علماء اترپردیش نے مسلمانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لینے کا ہے، جذبات سے مغلوب ہوکر کوئی کام ہرگز نہ کیا جائے، اس سے مسلم دشمن اور ملک دشمن طاقتوں کو ناپاک سازشیں رچنے کا موقع ملے گا، اسی طرح ہم ملکی قوانین کے محافظ بنیں، کسی قیمت پر ان کی خلاف ورزی نہ کریں، صبر سے کام لیں، یہ دیش ہمارا ہے، ہم اس کے بھی محافظ ہیں اور اس کے آئین ودستور اور قوانین کے بھی محافظ ہیں۔ مولانا نے سرکار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے تمام باشندوں کے ساتھ برابری کا معاملہ کرے، اگر کچھ لوگوں سے قانون کی پابندی کرائی جائے گی اور دوسرے گروہ کو غنڈہ گردی کی کھلی چھوٹ دے دی جائے گی تو دیش کا امن وامان تباہ ہوجائے گااور ہمارا یہ ملک خانہ جنگی کا شکار ہوکر ترقی کی راہ سے بھٹک جائے گا۔ صدر محترم نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ذمہ داران ہوں یا مرکزی حکومت کے، سب کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اقتدار کی کرسی تک ان کو خدا ہی نے پہنچایا ہے اور اگر اس کی مخلوق پر ظلم ہوگا تو وہ کرسی چھین لے گا؛ کیوں کہ ظلم اس دھرتی کا سب سے بڑا پاپ ہے، جس سے خدا کو سب سے زیادہ نفرت ہے۔
موصوف نے آخر میں پھر مسلمانوں کو اسلامی اخلاق وکردار اپنانے کی تاکید کی اور نبی کریم علیہ السلام کی مبارک زندگی کو اپنے لئے نمونہ اور اسوہ بنانے کی تلقین کی۔
بعدہٗ اجلاس کے دوسرے مہمان خصوصی نبیرۂ شیخ الاسلام، صاحبزادہ قائد ملت مولانا سید ازہر مدنی صاحب نے قرآن وحدیث کی روشنی میں سیرت مقدسہ کے عنوان پر بھرپور خطاب فرمایا، نیز سنتوں کی اہمیت اور اصلاح معاشرہ کی ضرورت پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امت معاشرہ میں پھیلی غیر اسلامی رسومات اور خرابیوں کو دور کرکے سنتوں پر عمل پیرا نہیں ہوگی، خدا کی رحمت کے دروازے نہیں کھلیں گے۔ آج وہ کونسی برائی ہے جو امت میں اور مسلم سماج میں موجود نہیں ہے، معاملات کی خرابی سے لے کر حرام کاری اور بد تہذیبی تک ہر طرح کے جرائم اور برائیاں ہمارے معاشرہ میں پنپ رہی ہیں، جن کی اصلاح نہایت ضروری اور اہم ہے۔
صدر اجلاس مولانا خورشید انور صاحب قاسمی نے فرمایا: مجھ سے پہلے مہمانان خصوصی نے جو باتیں کہیں، ہم ان کی حرف بہ حرف تائید کرتے ہیں اور آپ حضرات سے درخواست کرتے ہیں کہ ان جملہ فرموداد پر عمل پیرا ہوں اور اپنی زندگی سنت کے مطابق گذاریں۔
اس کانفرنس کی صدارت مدرسہ شاہی مرادآباد کے استاذ حدیث، جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر مولانا خورشید انور صاحب قاسمیؔ نے فرمائی، جب کہ نظامت کے فرائض مولانا مفتی محمد توحید صاحب قاسمی استاذ مدرسہ شاہی مرادآباد اور مولانا رحمت علی قاسمی ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء شہر نے مشترکہ طور پر انجام دئے۔
تاہم اس پروقار کانفرنس کا آغاز جناب قاری محمد حماد صاحب استاذ شعبہ تجوید مدرسہ شاہی مرادآباد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اور عزیزم مولوی محمد عمران سلمہ اور حافظ محمد اشرف سلمہ متعلم مدرسہ شاہی نے نعت پاک نذرانہ پیش کیا۔
اخیر میں مولانا رحمت علی قاسمی نے تمام آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور لوگوں کو جمعیۃ سے جڑے رہنے کی درخواست کی۔
بعدہٗ ٹھیک 10 بجے رات مولانا سید اشہد رشیدی صاحب کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔
کانفرنس میں پورے شہر سے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اور پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ریاستی سکریٹری مولانا عبدالجلیل خاں قاسمی کا اہم رول رہا۔
کانفرنس میں خاص طور سے مفتی محمد فہد صاحب، قاری محمد ابراہیم صاحب امام جامع مسجد، حاجی محمد عثمان صاحب بیڑی 788 لالباغ، حاجی نسیم اختر
صاحب، حاجی رئیس عالم صاحب، بھائی رضوان قریشی صاحب، حاجی عبدالحفیظ خاں، حاجی محمد طاہر صاحب، حاجی زاہد حسین صاحب منصوری، جناب محمد اسلم پنچائتی، حاجی ذوالفقار صاحب وغیرہ نے شرکت کی۔