یورپی ملک بیلجیم کے ایک ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ شام اور عراق میں جنگجو گروپ دولت اسلامیہ عراق وشام ’داعش‘ میں بھرتی ہونے کے لیے آنے والے بیلجین شدت پسندوں میں 16 فی صد خواتین شامل ہیں۔
ذراےُ کے مطابق بیلجین حکام نے کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ بیلجیم سے کل 614 جنگجو دولت اسلامی میں شمولیت کے لیے عراق اور شام گئے جن میں 104 عورتیں شامل ہیں۔
بیلجیم کے ہفت روزہ ’’کناک‘‘ کی رپورٹ کے مطابق داعش میں شامل ہونے والے بیلجین جنگجوؤں میں سب سے کم عمر جنگجو کی عمر 15 سال ہے جب کہ داعش میں بھرتی ہونے والے بعض افراد کی عمریں 70 سال کے لگ بھگ بھی ہیں۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بیلجیم کے 20 شدت پسندوں نے فدائی حملوں میں حصہ لیا۔ شام میں موجود بیلجین جنگجوؤں کی تعداد 266 بتائی جاتی ہے جب کہ 109 شدت پسند ہلاک اور 114 وطن واپس آچکے ہیں۔
ادھر بیلجیم کے وفاقی پراسیکیوٹر جنرل فریڈرک فان لوییو کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں شدت پسندوں میں شمولیت کی غرض سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں غیرمعمولی کمی آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سنہ 2016ء ایسا کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا جس سے یہ پتا چلے کہ بیلجیم سے کوئی شخص عراق اور شام میں لڑائی کے لیے گیا ہے۔