ریاض: سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کو نشانہ بنانے کی شرمناک کوشش کے مرتکب حملہ آور کی شناخت جاری کر دی ہے۔ اس حملے میں چار سیکیورٹی اہلکاروں کی موت ہو گیُ۔
وزارت داخلہ کے مطابق سوموار کو کیا جانے والا حملہ 26 سالہ سعودی شہری نائر مسلم حماد النجدی نے کیاجو نشے کا عادی تھا جبکہ اسی روز مشرقی شہر قطیف میں ہونے والے خودکش حملے کے ذمہ داروں کے نام بھی جاری کر دیے گئے ہیں ۔
ان میں 23 سالہ عبدالرحمن صالح محمد العِمرشامل تھا۔عبدالرحمن پر ماضی میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لئے بلوا کارروائیاں منظم کرنے کا الزام تھا۔ دوسرے دو حملہ آور 20 سالہ ابرہیم صالح محمد العِمِراور 20سالہ عبدالکریم ابراہیم محمد الحسِنی تھے۔بیان کے مطابق ان میں کسی نے بھی سعودی قومی شناختی کارڈ حاصل نہیں کیا تھا۔
بیان کے مطابق مدینہ اور قطیف میں ہونے والے دہشت گرد حملہ آوروں کے جسمانی معائنے میں 'نائٹرو گلائسرین' نامی دھماکا خیز مواد کی موجودگی کے آثار ملے ہیں۔ ایسا ہی مواد جدہ کے سلیمان فقیہ ہسپتال کے پارکنگ ایریا میں ہونے والے دھماکے کی جگہ سے ملا تھا تاہم حکام مزید ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پیر کے روز ہونے والے دھماکے رمضان المبارک کے خاتمے سے ایک دن قبل ہوئے۔ مدینہ میں عسکریت پسندوں کے حملے ایک عدیم النظیر کارروائی تھے۔ اس شہر کو دنیائے اسلام کا دوسرا مقدس ترین شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جس کی بنیاد اسلام کے آخری پیغمبر نے رکھی۔