عراق کے دارالحکومت بغداد میں جمعرات کے روز دو خودکش بم دھماکوں میں 22 افراد ہلاک اور 70 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
عراقی پولیس کے مطابق ایک بم دھماکا ایک مصروف تجارتی شاہراہ پر ہوا ہے اور دوسرے بم حملے میں فوج کے ایک چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ دارالحکومت کے مشرقی علاقے بغداد الجدید میں ایک تجارتی شاہراہ پر خودکش بمبار نے اپنی بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑادیا ہے۔اس بم دھماکے میں پندرہ افراد ہلاک اور پچاس سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
بغداد کے شمال میں واقع علاقے التاجی میں ایک اور خودکش بمبار نے اپنی بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑایا ہے۔اس کے نتیجے میں سات فوجی ہلاک اور بیس سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
بغداد میں یہ دونوں بم دھماکے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب عراقی فورسز مغربی شہر فلوجہ میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔فوری طور پر کسی گروپ نے ان بم حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے لیکن ماضی میں بغداد میں داعش کے جنگجو تباہ کن بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کرتے رہے ہیں۔
مئی میں داعش نے بغداد میں تین کار بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔ان میں ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔تشدد کے ان واقعات کے خلاف صدر سٹی میں شیعہ رہ نما مقتدیٰ الصدر کے سیکڑوں حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور انھوں نے حکومت کو ان بم دھماکوں کا ذمے دار قرار دیا تھا۔