جدہ: ماہ رمضان المبارک کا استقبال خشو ع و خضوع سے کیا جائے۔ امام و خطیب حرم مکہ شریف شیخ ڈاکٹر سعود اشریم نے خطبہ جمعہ میں حاضرین کو ماہ مبارک کی آمد کے حوالے سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مبارک و مقدس مہینہ آرہا ہے جس کا ہر مسلمان کو انتظار رہتا ہے کہ اس ماہ مقدس میں جہنم کے تمام دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور جنت اہل ایمان کیلئے کھول دی جاتی ہے۔ ماہ ررمضان کو شہرالقرآن کہا جاتا ہے کہ یہ ماہ مبارک خاص عبادتوں کا مہینہ ہے اور روزہ وہ عبادت ہے جس کا اجرو ثواب رب تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے لیا ہے ۔ امام حرمین نے کہا کہ یہ وہ مبارک ماہ آرہا ہے ۔ جس میں رب تعالیٰ جنت کے دروازے کھول دیتے ہیں اور شیاطین پابند سلاسل کر دیتے ہیں ۔ ان ایام میں نیک رمضان کا صلہ بھی کئی گنا ہو جاتا ہے۔ ہمیں ان ایام میں اپنے ان بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔ امام حرم نے روزہ داروں کو ملنے والی خوشی کے حوالے سے کہا کہ روزہ دار کو دو خوشیاں ملتی ہیں۔ ایک افطار کے وقت اور دوسری عظیم خوشی وہ ہے جب وہ روز جب وہ روز قیامت رب کریم کی بارگاہ میں حاضر ہو گا۔ اس روز روزہ دار کو ملنے والی خوشی کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہ صیام کی آمد ہے۔ ہم جو عام حالت میں سحری افطاری کرتے ہیںاور رات بھر حصول رضائے رب کیلئے عبادت میں کھڑے ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے اُن بھائیوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے جو تمام تر مصائب فقرہ و فاقہ میں حصول رضائے رب کیلئے دن کو روزہ رکھتے ہیں ۔ اور رات کو عبادت الٰہی کیلئے کھڑے ہوتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ ہمیں اس ماہ کی مبارک اور پرنور ساعتوں کو س طرح صبر کرنا چاہیے کہ ہمارا ہر لمحہ حصول رضائے رب کیلئے ہو۔ یہ مہینہ جو ماہ قرآن کہلاتا ہے ۔ ہمیں اس طرح صبر کرنا چاہیے کہ رب تعالیٰ ہمارے لیے باب الریان مختص کر دے اسی طرح مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ علی الخدیقی نے بھی ماہ رمضان کے استقبال اور اس دوران کو جانے والی عبادت کے حوالے سے خطبہ میں کہا رب تعالیٰ نے اہل اسلام پر خاص کرم کیا ہے۔ اس ماہ مبارک میں ایک رات ایسی ہے ۔ جو ہزار راتوں سے بڑھ کر ہے ۔ یہ رات اُن لوگوں کو ملتی ہے۔ جو ایمان واحتساب اور تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور رب تعالیٰ کے حکم کے مطابق یہ مہینہ گزارتے ہیں۔