شامی فوج کے جوان داعش کے اہم ترین گڑھ رقہ کے نواحی علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں۔
فرانس پریس کے مطابق شامی دہشت گردوں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد شمالی شام میں واقع داعش کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر رقہ میں داخل ہوگئی ہے۔ شامی فوج کے جوان اس وقت رقہ حلب شاہراہ کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ صوبہ حلب میں موجود دہشت گردوں کا محاصرہ کیا جاسکے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق شامی فوج مشرقی صوبے حماہ کی جانب سے بھی رقہ کی سرحدوں کی جانب پیشقدمی کر رہی ہے۔
ادھر لندن میں قائم شام کے آبزرویٹری گروپ نے بھی رقہ میں شامی فوج کے داخلے کی تصدیق کردی ہے۔ مذکورہ آبزرویٹری گروپ نے کہا ہے کہ شامی فوج نے آثریا سیکٹر سے طبقہ تک پیشقدمی کی ہے اور وہ حلب رقہ شاہراہ کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس لڑائی میں کم سے کم چھبیس داعشی دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ داعش کے دوسالہ قبضے کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ جب شامی فوج اس علاقے میں داخل ہوئی ہے۔
دوسری جانب حلب کے رہائشی علاقوں پر دہشت گردوں کے راکٹ حملوں میں کم سے کم سات افراد ہلاک اور تینتیس دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
شام کو سنہ دوہزار گیارہ سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ گروہوں کی دہشت گردی کا سامنا ہے جس کا مقصد شام کے صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔