سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے جدہ میں ملاقات کی ہے اور ان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
فلپ ہیمنڈ خلیجی ملکوں کے تین روزہ دورے پر ہیں اور وہ اتوار کو سب سے پہلے سعودی عرب پہنچے تھے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ '' برطانیہ کے خلیجی ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات کی بدولت ہم مشترکہ طور پر علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کام کررہے ہیں اور متشدد انتہا پسندی ،دہشت گردی ہو یا بدتر معاشی حالات ہم ان کے مقابلے کے لیے مل کر کام کررہے ہیں''۔
فلپ ہیمنڈ نے اتوار کو سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں یمن امن مذاکرات میں اب تک ہونے والی ''پیش رفت'' کا بھی خیرمقدم کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ اس جزیرہ نما ملک میں جاری تنازعے کا فوجی نہیں سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔
انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عالمی طاقتیں ایران کی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں سے آنکھیں موندھے نہیں رکھیں گی۔
انھوں نے کہا کہ ''یمن میں پیش رفت ہورہی ہے اور ہمیں اس ضمن میں خلیجی ریاستوں کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔خاص طور پر یمن امن مذاکرات کی میزبانی پر میں کویت کا شکرگزار ہوں۔ہم سب کو تنازعے کے تصفیے کے لیے کام جاری رکھنا ہوگا''۔
فلپ ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ ''یمن میں جاری بحران کو سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور اس کا کوئی فوجی متبادل حل نہیں ہوسکتا۔اس لیے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ امن کو یمن میں استحکام اور یمنیوں کی انسانی امداد کے ذریعے جیتا جائے''۔