مدرسہ وارث العلوم میں غیر طرحی شعری نشست کا انعقاد

فتح پور بارہ بنکی(فہیم صدیقی) : گزشتہ شب موضع وارث نگر میں واقع مدرسہ وارث العلوم میں غیر طرحی شعری نشست کا انعقاد ہوا جسکی صدارت نسیم اختر قریشی نے کی اور نظامت کے فرائض حسان ساحر نے انجام دئے
قاری ارشاد لکھیم پوری کی تلاوت سے محفل کا آغاز ہوا مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر محمد وصی اور نور العین نے شرکت کی
نشست میں پڑھے گئے اشعار نذرِ قارئین ہیں
تیری یادوں کی خوشبو سے جو دور ہو
ایک لمحہ بھی ایسا گزارا نہیں
نسیم اختر قریشی
سنا ہے وہ کسی دل میں زیادہ دن نہیں رہتے
نیا گھر ڈھونڈ لیتے ہیں پرانا بھول جاتے ہیں
شرافت بسوانی
قفس میں رہ کے عادت پڑ گئی خاموش رہنے کی
زمانہ بے زباں مجھ کو سمجھتا ہے سمجھنے دو
محفوظ بشر
کیسے کہوں کی عشق نے مجھ کو کیا خراب
ہونا ہی تھا خراب مجھے سو ہوا خراب
نشاط منصوری
قرآن ایک کلمہ نمازیں بھی ایک ہیں
فرقوں نے کر دیں مسجدیں قائم الگ الگ
شاداب نور
کسی کی یاد میں اتنا جلا ہوں
رگوں کا خون کالا پڑ گیا ہے
حسان ساحر
سیاہی نہ کاغذ قلم دیکھتے ہیں
عبارت میں کیا ہے رقم دیکھتے ہیں
حسیب یاور
ہم اپنا درد مٹانے کو اب کہاں جائیں
یہ میکدہ ہے عجب سا یہاں شراب نہیں
جاوید یوسف
حسرت دید میں ہوں بیٹھا مگر
وہ دریچے کو وا نہیں کرتے
حافظ سلمان بلالی
نشست کے اختتام پر مرحوم ڈاکٹر توصیف فتحپوری کے لئے دعائے مغفرت کی گئی
نشست میں خاص طور مولانا ابوبکر ، حافظ محفوظ ، ماسٹر شمشاد. ، حافظ محمد عالم ، محمد منیر کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود ہے آخر میں شرافت بسوانی نے تمام شعراء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔