بڈھا نہ مظفرنگر:مسلمانوں کو قرآن کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے اور اس پر عمل کرکے اپنی زندگی گزارنے کی فکر کرنی چاہیے، جمعتہ علماء ہند اترپردیش کے صدر مولانا سید اشہد رشیدی نے ان خیالات کا اظہار کربلا روڈ پر منعقدہ جمعتہ علماء ہند شاخ بڈ ھانہ کے زیرِاہتمام منعقدہ اصلاحِ معاشرہ کانفرنس میں تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا رشیدی نے کہا کہ قرآن مجید کی پیروی کرتے ہوئے،اللہ زندگی گزارنے پر جنت دیگا ۔مولانا نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ آج ہم نے قرآن کو پڑھنے اور سمجھنے سے دستبرداری کردی ہے ، جو آج ہماری زندگی میں ہر طرح کی بدنامی کا باعث ہے۔ انہوں نے سب سے اپیل کی کہ وہ قرآن مجید کی تلاوت کریں اور اس پر عمل کریں۔مولانا نے کہا کہ جنت میں صرف وہی جایئگا جو متقی ہوگا، اور متقی بننے کے لیے اللہ رب العزت نے چار اصول بیان فرمائے ان چار چیزوں کو اپنی زندگی میں داخل کرنا ناگزیر ہے۔1 رحمت وجنت کی طلب، 2 مال کو اللہ کی راہ میں اعلانیہ ومخفی خرچ کرنا، 3 غصہ کو پی جانا (ہر حالت میں غصہ پر قابورکھنا) 4 معاف کرنا، (القرآن) مولانا نے کہا ، جس نے ان چار چیزوں کو اپنا لیا ہے ، وہ جنت میں جائے گا۔


کانفرنس میں مولانا نذر محمد قاسمی نے کہا کہ آج ہمارے اندر ایسی گندگی پھیل گئی ہے کہ ہم وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سچے مسلمان کی شناخت ہے کہ وہ کبھی بھی اس وعدہ خلافی نہ کرے، انہوں نے کہا کہ آج جو بیماریاں ہمارے اندر پنپ رہی ہیں ان کو دور کرنا ہوگا۔ اور اچھی اور صاف ستھری زندگی گزارنی ہوگی۔

کانفرنس کی صدارت کر رہے جمعتہ علماء ہند بڈھانہ صدر حافظ شیردین نے کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ معاشرے کے نوجوانوں سے غلط کاموں کی لت ، اور بہت سے نت نئے پیدا ہونے والے جراثیم اور برائیوں وغیرہ کو ختم کرنا ہوگا۔


کانفرنس کی نظامت حافظ محمد تحسین محمد آصف قریشی نے مشترکہ طور پر کی ۔

کانفرنس سے مفتی آزاد قاسمی حافظ عبدالغفار حاجی شرافت وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ حاجی شاہد تیاگی ریاستی سکریٹری، مولانا قاسم قاسمی ضلع صدر، مولانا مکرم علی قاسمی ضلعی جنرل سکریٹری، مولانا سید سعد حکیم، امید علی، مولانا طاہر قاسمی، محمد اکرام قصّار، پردھان مرسلین، مولانا عاقل قاسمی، مولانا شعیب قاسمی، مفتی راشد قاسمی، قاری یونس، قاری فرمان، قاری جابر، حافظ محمد ندیم جولوی،محمد اسلام سیفی، روض الدین انصاری، توصیف راہی کونسلر، راشد منصوری، نفیس ایڈووکیٹ، مفتی یامین، مفتی وسیم مفتاحی بڈھانوی، مفتی عبد القادر، مفتی حمادقاسمی،مولانا آس محمد، قاری عبد الرحمن، حافظ شہزاد، حفیظ اسرائیل، حاجی انتظار، حافظ نعیم، حافظ خالد، انور ملک، توحید سعید ظریف تحسین قریشی حافظ نواب وہاب رانا ، ان کے علاوہ سیکڑوں افراد موجود تھے۔