’’انجمن گلدستہ ماتم‘‘ کے 12ممبران ایوارڈ سے سرفراز کیے گئے
لکھنؤ22؍ستمبر2023 کربلا کے میدان میں حضرت امام حسینؑنے حقیقی اسلام کو بچانے کے لیے اپنے کنبہ کے ساتھ 72 افراد کی قربانی دے کر ہمیشہ کے لیے حق اور انسانیت کو بچا لیا جو دین اسلام کی روح ہے ۔ امام حسینؑکے ذریعہ دے گئے پیغام کی نشر واشاعت کے لیے گذشتہ96 برسوں سے ’’انجمن گلدستہ ما تم‘‘ عشرہ مجالس ،جلوس اور سیمینار کا اہتمام کرتی ہے۔ اس انجمن کے سالانہ عشرہ مجالس کے اختتام کے موقع پر ہلور ہے حسینہ شاہ عالم گیر ثانی میں مختلف پروگراموں میں بہترین خدمات انجام دینے والے 12 ممبروں کوشال اڑھا کر ایوارڈ و مومنٹوں دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ ان12 ممبران کے اعزاز دینے کے علاوہ عشرہ مجلس میں پیش خوانی کرنے والے 5بچوں کو بھی انجام دیا گیا۔جوسلام پڑھ کر امام مظلوم کو خراج عقیدت پیش کرتے تھے۔
یہ اطلاع دیتے ہو انجمن کے سکریری نشر واشاعت جناب عباس ایچ این ایف نے بتایا کہ مندرجہ سبھی ایوارڈ اور اعزازات سابق ڈپٹی ڈائر کٹر اطلاعات و سابق ایڈیٹر ماہنامہ’’ نیادور‘‘ڈاکٹر وضاحت حسین رضوی اوران کے برادران کی جانب سے دیا جاتا ہے ۔
نوحہ خواں فیضان احمد کو’’ احمد حسین صاحب بیاض ایوارڈ‘‘ ساون ہلوری کو ،’’ اظہار الحسین سینئرصاحب بیاض ایوارڈ‘‘ دیشان حیدر کو،’’فراست حسین ماتمی دستہ ایوارڈ‘‘ اصغر مہدی چگنوں کو،’’ محمد الیاس ترکات ایوارڈ‘‘ امام حیدر ببلوکو ،’’فصاحت حسین عشرہ مجالس ایوارڈ‘‘، ایس کے مہدی کو،’’ صغیر احمد عماری ایوارڈ‘‘ انتظار حسین شباب کو،’’ نفیس احمد ایڈوکیٹ صلاح انجمن ایوارڈ‘‘ خورشید احمد آر کے کو،عترت حسین عترت ہلوری نوحہ نگاری ایوارڈ‘‘بیتاب ہلوری کو ،آفتا ب حیدر جھنے کو’’ علی حسن تحصیلدار انتظامی امور ایوارڈ‘‘ افسر ہلوری کو ’’ شاعر انجمن جمال ہلوری ایوارڈ‘‘ اور سابق سکریٹری نایاب حیدر میڈیکل کو ، توحیدر ہلوری مجموعی ایوارڈ‘‘ سے سرفراز کیا گیا ۔
واضح ہو کہ گذشتہ 11 برس سے ڈاکٹر وضاحت حسین رضوی اور ان کے بھائیوں کے ذریعہ ’’ انجمن گلدستہ ماتم‘‘اور’’ انجمن غنچہ ماتم ‘‘ مختلف پروگراموں ہیںانتھک محنت اور خدمات انجام دینے کے لیے انھیں ایوارڈ سے سرفراز کیا جاتا ہے ۔ ساتھ ہی ’’انجمن گلدستہ ماتم‘‘ اور’’ انجمن غنچہ ماتم‘‘ کے سکریڑی کی طرف سےتقریباً15 نوجوانوں کو انعام دیا گیا جواس برس عشرہ کے دوران اپنی خدمات بڑے خلوص سے ادا کر ہے تھے ۔
اس موقع پر’’ انجمن گلدستہ ماتم‘‘ کے تمام عہدیداران اور کثیر تعداد میں حسینی عزادار موجود تھے۔