وضو اور جدید میڈیکل سائنس:آخری قسط
محترمہ سلمیٰ بتول (لندن)
وضو میں اپنے جسم کے اعضاکا ترتیب وار دھونا کسی نعمت اورحکمت سے کم نہیںہے ۔ جب ہم پہلے ہاتھوں کو پانی میں ڈالتے ہیں اس سے ہمارا سارا اعصابی نظام مطلع ہو جاتا ہے اور پھر اس اثرات چہرے کی طرف بڑھتے ہیںجس کی وجہ سے انسان کے چہرے پر گلو آجاتا ہے اورہمیں فیئر لوولی کی ضرورت نہیں پڑتی ہے دنیا میں بہت مہنگی مہنگی کریم آتی ہے چہرے پر گلو لانے کے لیے ۔ایک سے ایک مہنگے نسخہ ہیں جو چہرے پر گلو لانے کا دعویٰ کرتے مگر اللہ نے آپ کےچہرے پر گلو لانے کے لیے فری نسخہ تجویز کیاہے مگر ہمیں اسکی اہمیت اور افادیت کے بارے میں نہیں معلوم ہے ۔
جب وضو میں سب سے پہلے ہاتھوں کو دھوتے ہیںہمارے ہاتھ کی رگیں پورے جسم سگنل بھیجتی ہے۔ پھر کلی کرتے ہیں تو بھی سگنل پھر ناک میں پانی ڈالتے ہیں تو ناک رگیں دماغ کو سگنل بھیجتی ہیں پھر چہرہ کو دھوتے ہیںتب بھی سگنل اس کے بعد باقی اعضاٗ کوجب دھوتے ہیں توتب بھی یہ سگنل جاری رہتا ہے اس لیے یہ ترتیب ہمیں فالج اور بلڈپریشر جیسے امراض سے بچنے مدد دیتی ہے ۔
اب سائنس اور ڈاکٹر کیا کہتے ہیں کہ جب بھی نہانے جاؤ تو سب سے پہلے پیر پر پانی ڈالو پھر ہاتھ پر پھر ران پر پھر کہیں جاکے اپنےبدن پر سب سے آخر میں اپنے سر پریہ ترتیب فالج اور بلڈپریشر سے محفوظ رکھتی ہے ۔ اب سمجھ میں آیاآپ سب کو کہ اسلام کیوں سب سے بہتر دین کیوںہے ۔
قَالَ رَسُوْلُ اللهِ(ﷺ): مَنْ نَامَ عَلىٰ وُضُوءٍ فَإنْ اَدْرَكَهٗ الْمَوْتُ فِی لَيْلَۃِ مَاتَ شَهِيْداً(جو شخص وضو کر کے سوتا ہے اگر اسے رات میں موت آ جائے تو وہ شہید مرےہو گا۔)
رسول اکرم ﷺنے فرمایا:اگر رات کو سونے سے پہلے وضو کر لیا جائے تو آپ کا رات بھرسونا عبادت میں شمارہو گا ۔مستدرک الوسائل:ج1، ص42).
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے خدا کی بارگاہ میں عرض کیا کہ
’’اے پروردگار عالم جو شخص صرف تیرے خوف سے کامل وضو کرے گا اس کا ثوا ب اور اجر کیا ہوگا۔اللہ نے جواب دیا اے موسیٰ علیہ السلام میں اس بندے کو روز قیامت اس طرح اٹھاؤں کا کہ اس کی پیشانی سے نور چمک اور دمک رہا ہوگا۔‘‘( ثواب وضو، ص 29)
حضرت امام علی رضاؑنے فرمایا : ’’ پاکیزگی کا شمار انبیاکے اخلاق میں ہوتا ہے ۔( بحار الانوار ، ج78، ص335)
خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ (سورہ اعراف آیت 31)ترجمہ :’’ ہر نماز کے وقت زینت کرو‘‘، اس کی تفسیر کے ضمن میں :
حضرت امام جعفر صادقؑنے فرمایا :’’ ان زینتوں میں سے ایک زینت نماز کے وقت بالوں میں کنگھی کرنا ہے ۔
(فروع کا فی ، ج6، ص489)
سائنس اس دور جدید میں جس بات کی تصدیق اب کر رہی ہے وہ اسلام نے ہمیں بہت پہلے ہی بتا دیاہے مگر ہم اتنے مادی دنیا میں مگن ہیں کہ اس پر توجہ ہی نہیں دیتے ہیں آج جب سائنس نے ہماری توجہ اس طرف دلایا تو معلوم ہوا کہ یہ سب تومحمدﷺ اور آل محمد؊نے پہلے سےہمیں بتا دیا دیا ہے اور کرونادور میں ہماری آنکھیں کھل گئیں اور سب کے سامنے اسلام کی حکومت آشکار ہو گئی ۔بس ہمیں کوشش کرناچاہئے کہ خود بھی باوضو رہنے کی عادت ڈالیں اور دوسروں کو بھی اس کے فائدے کے بارے میں بتائیں تاکہ لوگوں کی معلومات میں اضافہ ہو اورہمیں بھی ثواب حا صل ہو تا رہے ۔
(تمام شد)