خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جمعہ کے روز سعودی عرب اور مصر کے درمیان ایک پل کی تعمیر پر اتفاق رائے کا اعلان کیا ہے۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے تجویز دی ہے کہ بحر احمر کے راستے مکمل ہونے والے اس پل کا نام شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام پر رکھا جائے۔

السیسی کا کہنا تھا کہ اس پل کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تبادلے کے حجم میں اضافہ ہوگا اور یہ دونوں ملکوں کے درمیان امید افزا منصوبوں کے لیے بین الاقوامی بیرونی راستے کی حیثیت اختیار کرے گا۔

شاہ سلمان نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ “میرے اس دورے کا مقصد سعودی عرب اور مصر کے درمیان تاریخی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے”

انہوں نے مزید کہا کہ “شمال کی گرج (فوجی مشق) دنیا کے لیے ہمارے اسلامی اور عرب اتحاد کی قوت کا پیغام ہے”۔

اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان سربراہ ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ 15 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

اس موقع پر مصری صدر نے خادم حرمین شریفین کو ملک کا سب سے بڑا شہری اعزاز “النیل ایوارڈ” دیا۔

مصری صدر السیسی نے اپنے خطاب میں شاہ سلمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے دورے کو تاریخی قرار دیا۔ السیسی کا کہنا تھا کہ “شاہ سلمان کا دورہ مصر اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی ٹھوس بنیاد کا مظہر ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ کوآرڈینیشن خطے میں مسائل کے حل کا حقیقی نقطہ آغاز ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ” آج عرب دنیا کی سطح پر مشترکہ عمل کے حوالے سے ایک نئے باب کا آغاز ہو رہا ہے”۔