غرب اردن میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں کم سے کم پچاس فلسطینی زخمی ہو گئے۔ ذراےُ کے مطابق اتوار کو غرب اردن کے علاقے دوما میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں کم سے کم پچاس فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ بہت سے فلسطینی صیہونی فوجیوں کی جانب سے داغے جانے والے آنسو گیس کے گولوں سے بھی متاثر اور دم گھٹنے کا شکار ہوئے ہیں۔ صیہونی فوجیوں نے دوما کے ایک کالج کے اندر بھی فائرنگ اور شیلنگ کی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے ایک فلسطینی کے گھر کو آگ لگا کر ایک شیر خوار بچے سمیت تین افراد کو زندہ جلا کر شہید کئے جانے کے وحشیانہ اقدام کے واحد عینی شاہد ابراہیم دوابشہ کے گھر میں آگ لگا دی ۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی عوام نے صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ شروع کر دیا جس کو کچلنے کے لئے صیہونی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ فلسطینی انتظامیہ کے ایک عہدیدار غسان دغلس نے بتایا ہے کہ اتوار کی صبح صیہونی آباد کاروں نے ایک اٹھارہ مہینے کے بچے سمیت تین فلسطینیوں کو زندہ جلا کر شہید کرنے کے وحشیانہ واقعے کے واحد عینی شاہد ابراہیم دوابشہ کے گھر پر اس وقت پٹرول بموں سے حملہ کیا جب وہ اور ان کے گھر والے سو رہے تھے۔ یاد رہے کہ صیہونی آبادکاروں نے اکتیس جولائی دو ہزار پندرہ کو شہر نابلس کے نزدیک واقع علاقے دوما میں ایک فلسطینی کے گھر کو پٹرول بموں سے حملہ کر کے ایک اٹھارہ مہینے کے بچے اور اس کے ماں باپ کو زندہ جلا کر شہید کر دیا تھا۔