پاکستان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں پیش آنے والے حادثات میں کم سے اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بارشوں کا سلسلہ مسلسل تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

شدید بارشوں کے باعث مکانات کی چھتیں گرنے کے واقعات میں اٹھارہ جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے۔ کئی علاقوں میں بارش کا پانی سیلاب کی شکل اختیار کر گیا ہے اور متعدد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔

سوات میں تین روز سے شہری علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ مالم جبہ میں ایک فٹ جب کہ ماہو ڈھنڈ اور گبرال میں دو فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔

شدید بارش کے باعث مظفرآباد کو پاکستان سے ملانے والی دونوں شاہراہیں ٹریفک کیلئے بند ہو گئی ہیں۔ راولپنڈی روڈ بھی کوہالہ کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گئی ہے۔

صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں شدید بارشوں سے رہائشی علاقوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

خراب موسم کے باعث پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے اندرون و بیرون ممالک جانے والی کم سے کم تئیس پروازوں کو موخر کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی علاقوں میں بادل چھائے ہوئے ہیں اور آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران کشمیر، اسلام آباد، بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخواہ اور فاٹا میں بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔