عراقی صوبے نینویٰ میں اثیل النجیفی کے زیر قیادت “نیشنل موبیلائزیشن” نے بتایا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش نے موصل شہر کے 300 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ ان میں اکثر فوجی اور پولیس اہل کاروں کے علاوہ سرگرم کارکنان اور شہری ہیں۔

نیشنل موبیلائزیشن کے سرکاری ترجمان محمود السورجی نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ داعش کے دہشت گرد گروپوں نے موصل کے اندر 300 افراد کو قتل کر کے وہاں کے شہریوں کے خلاف نئی سفاکیت کا ارتکاب کیا ہے”۔

یاد رہے کہ “داعش” تنظیم نے دارالحکومت بغداد سے 405 کلومیٹر شمال میں واقع نینویٰ صوبے کے شہر موصل پر 10 جون 2014 کو قبضہ کر لیا تھا۔ بعد ازاں تنظیم کی دہشت گرد کارروائیوں کا سلسلہ عراق کے کئی دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔ اس دوران داعش وسیع پیمانے پر ایسے گھناؤنے افعال کی مرتکب رہی ہے جن کو مقامی اور عالمی مبصرین نے انسانیت کے خلاف جرائم اور اجتماعی نسل کشی شمار کیا ہے۔