عراقی فوج نے مقامی قبائلی لشکر کی معاونت سے شورش زدہ علاقے الرمادی کے السجاریہ قصبے سے شدت پسند گروپ دولت اسلامی ‘‘داعش’’ کے جنگجوؤں کو پسپا کرتے ہوئے قصبے کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔

ذراےُ کے مطابق الرمادی کے وسط سے داعش کی پسپائی کے بعد عراقی فوج کی یہ اہم پیش رفت ہے، جس کے بعد رمادی کے دوسرے علاقوں سے بھی داعش کو نکال باہر کرنے میں مدد ملے گی۔

السجاریہ پر عراقی فوج کے کنٹرول سے قبل میڈیا وار سیل کی جانب سے جاری کردہ ایک خبر میں بتایا گیا تھا کہ فوج نے مشرقی رمادی کے جوبیہ قصبے کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔

عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کے چیف جنرل عبدالمغنی الاسدی نے میڈیا کو بتایا کہ السجاریہ سے لڑائی کے دوران مقامی آبادی کے انخلا کے لیے دوسرا محفوظ راستہ بنانے اور وسطی رمادی میں ان کے لیے محفوظ کیمپ لگانے میں ان کی معاونت کی، جس کے بعد بڑی تعداد میں شہری السجاریہ سے نقل مکانی کر کے محفوظ ٹھکانوں تک پہنچے ہیں۔

ادھر رمادی کےشمالی محاذ سے ملنےوالی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ البوشجل کے مقام پر داعش کے ٹھکانوں پر حملے جاری ہیں۔ تازہ کارروائی میں داعش کے 20 جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی دو فوجی گاڑیاں اور بارود سے بھری دو گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئی ہیں۔ عراقی فوج کی زمینی کارروائی کو فضائیہ اور اتحادی ممالک کے طیاروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔