سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیرنے ہفتہ کے روز ایران پر کشیدگی میں اضافہ کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ تہران نے اگر خطے میں اپنی مداخلت کا سلسلہ جاری رکھا توان کا ملک اضافی اقدامات اٹھانے پر غور کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار عادل الجبیر نے ایران میں سعودی سفارتخانے پر حملوں کے تناظر میں بلوائے گئے خلیج تعاون کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جو یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

درایں اثنا جی سی سی کے جنرل سیکرٹری عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ایران کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے تین جزیروں پر مسلسل قبضے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ خلیجی ریاستوں نے خطے میں ایرانی مداخلت پر قابو پانے کے طریقوں پر غور شروع کر دیا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پر تبادلہ خیال کے لئے بلوائے گئے اجلاس کے موقع پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ “وزارتی کونسل نے ایرانی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ تہران ہی سعودی عرب کے سفارتخانے پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کا ذمہ داری ہے۔”