لکھنؤ: راشٹریہ سماجک کارکن تنظیم کے کنوینر محمد آفاق نے جاری بیان میں کہا کہ شہریت تر میمی بل کے خلاف جو ملک کے نو جوانوںنے محب وطن ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے ۔ اور جن مائوں کے لال اس میں شہید ہو ئے ہیں ، سنگھی نظریات کے علاوہ ہر ہندوستانی باشندے نے خیرمقدم کیا ۔ کیوں کہ جہاں جہاں آر ایس یس کے اشارے پرچلنے والی بی جے پی حکومت ہے ۔ وہ دہشت گرد کے نام سے ان کو معاوضہ دینے سے انکارکر رہی ہے ۔ جہاں سیکو لر حکومتیں ہیں ، ان کو معاوضہ دینے کی بات کر رہے ہیں ۔ اس لئے ہم مانگ کر تے ہیں کہ شہریت تر میمی بل کے پر امن مظاہرے میں شہید وں وزخمیوں کو صوبائی حکومت معاوضہ دے۔ اور دھن دھرتی ، تعلیم ، صحت ، احترام دینے کی بات کر رہے ہیں ، تو وہیں آر ایس ایس کے ایجنڈے یہ ساری چیزیں چھیننے کی لگاتار کو ششیں کر رہی ہیں ، کیوں کہ ان کی ناکام کوششیں ثابت ہو رہی ہیں ۔ ملک کے سیکو لر باشندوں نے جان لیا ہے کہ یہ رام راج کی جو بات کر تے ہیں ، یہ رام راج کے بھی نہیں ہیں ، بلکہ ساورکر ، گوڈسے ، کے حمایتی ہیں ، ہمیں بہت سوچ سمجھ کر اس لڑائی کو آگے بڑھانا ہے ، اور جو آج شہریت تر میمی بل کے خلاف مظاہرے کے درمیان بے قصور پھنسائے گئے اور انہیں جیلوں میں ڈالا گیا ان کو دہشت گرد بتایا جارہا ہے ، تو میرا یہ ماننا ہے کہ اندریش کمار ، پر گیہ ٹھاکر ، کر نل پروہت ، اسیمہ نند ، جیسے لوگوں کو بھارت رتن دے کے ہندوستان کے مستقبل میں شامل کرنا چاہئے ، اوران بے قصور مظاہرین کو پھانسی اس لئے دے دینا چاہئے کیوں کہ وہ سبھاش چندر بوس ، چندر شیکھر ، ویر عبد الوحید ، اشفاق اللہ ، جیسوں کے خیالات کو آگے بڑھانے کا کام کرر ہے ہیں ۔ جو ملک کی سلامتی کے لئے آگے آئے گا وہ ناتھو رام گوڈسے ، اور ساورکر کا مخالف کہلائے گا ۔ مگراب ہمیں ملک کی سلامتی کے لئے اور بڑھ چڑھ کر پر امن مظاہرہ کر نا ہو گا ۔ ابھی تک آئین کے خلاف دو فیصد عوام بھی نہیں نکلی ۔ لیکن محکمہ انتظامیہ اور حکومت کی چولیں ہل گئیں ۔ جو کل گزشتہ 27 دسمبر کو دیکھنے کو ملا ۔ یہی اگر مرکزی اور صوبائی حکومتیں راج دھرم کی تعمیل کر تی تو آج یہ نوبت نہ آتی ۔ ملک خوشحالی اور تر قی کی طرف آگے بڑھتا ۔ ابھی بھی حکومتیں جان لیں کہ انہیں ہندوستان کی سیکولر عوام اگر انہیں بیٹھا سکتی ہے تو ہٹا نے کا بھی کام کر ے گی ۔ جو اورصوبوں میں دیکھنے میں آیا ہے ۔