مظفرنگر ,شاہدحسینی: واضح ہو کہ ہندوستان میں اتحاد کا نعرہ بلند کرنے کے ساتھ ساتھ ہندو مسلم کے درمیان مذہبی نفرت کی دیوا ر کھڑی کرنے والی اقتدار پر قابض بی،جے،پی پارٹی کی جانب سے بادشاہت کا تاج حاصل کرنے والے نریندر مودی کے دور اقتدار میں ملک میں بہنے والی پانی کی وہ بڑی ندی جس سے ملک کی اکثریت کا ایک اعتقادی رشتہ ہے اسی کو آج محفوظ رکھنے کے لئے اور پانی کی صفائی کے لئے لوگوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر نا پڑ رہا ہے لیکن حکومت اس طرف توجہ دینے کو تیار نہیں ہے بتادیں ۲۰۱۱ ؁ میں نوجوان سادھو سوامی نگمانندکی ہریدوار میں گنگا میں ناجائز کھنن کے خلاف بھوک ہڑتال کر تے ہوئے۱۱۵ ویں دن موت ہوگئی جس آشرم سے وہ منسلک تھے اس نے الزام عائد کیا ہے کہ کھنن کرنے والے غنڈوں نے حکومت وقت کے ساتھ مل کر ہسپتال میں انہیں زہر دے کر مار ڈالا ۱۹۹۸ میں سوامی نگمانند کے ساتھ ناجائز کھنن کے خلاف پہلا بھوک ہڑتال پر رہ چکے سوامی گوکو لانند کی ۲۰۰۳ میں نینی تال میں کھنن کھنن کر والے غنڈے نے موت کت نیند سلادیا تھا ۲۰۱۴ میں وارانسی میں بابا ناگناتھ گنگا کی سرپرستی میں بھوک ہڑتا ل کرتے ہوئے ۱۱۴ دن گزر گئے پچھلے سال سوامی گیان سوروپ سانند کی جو پہلے ہندوستانی کانپور میں پروفیسر گرو داس اگروال کے نام سے جانے جاتے تھے ہریدوار میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے سادھو کی حمایت میں خدائی خدمت گار کے ارکان نے ملک کی رجدھانی دلی سے پیدل سفر شروع کیا جو درمیان میں کئی شہروں سے گزرتا ہوا ہریدوار پہو نچے گا آج جب ۱۶ افراد پر مشتمل خدائی خد مت گار کا یہ قافلہ مظفر نگر پہونچا تو پرزور استقبال کیا گیا مظفرنگر میں داخل ہوتے ہی رانا چوک پر سماجی خد مت گار اسد فاروقی نے اپنے رفقا کے ساتھ استقبال کیا اور وہیں ان کے کھانے کا اہتمام کیا گیاتقریبا ۲؍بجے پیغام انسانیت کے دفتر پر ایک استقبالیہ پروگرام منعقد ہوا جہاں قافلہ میں شامل تمام افراد کی گل پاشی کی گئی قافلہ میں شامل سبھی کا کہنا ہے آج انسان کو اپنی زندگی کو سکون سے گزارنے کے لے پانی کا استعمال کرنے پر سوچنا پڑرہا ہے اس لئے کہ ملک میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ندیوں کا پانی خراب ہوگیا ہے جس کے اثرات دوردراز تک پہونچ گئے ہیںاس لئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گنگا کی صفا ئی کی جا ئے جس سے ہو نے وا لی کسی بھی بیما ری سے محفو ظ رہا جا سکے