نئی دہلی: جمعیۃعلماء ہند ایک ایسی منفرد ملی تنظیم ہے جو مذہب اورمسلک سے بلند ہوکرخدمت خلق کے جذبہ عظیم کے ساتھ عوام میں انسانیت کی فلاح وبہبود کا کام روز اول سے کرتی آئی ہے ، گزشتہ سنیچر کے روز اس کا ایک خوشگوارنظارہ سہارنپور ضلع جیل میں بھی دیکھنے کوملا جہاں جمعیۃعلماء ہند نے مختلف جرائم میں سزاکاٹ رہے تقریبا560قیدیوں کے درمیان کمبل تقسیم کیا ، قابل ذکر ہے کہ ان قیدیوں میں ساٹھ فیصد سے زائد غیر مسلم ہیں ان میں 65خواتین بھی شامل ہیں ، اس موقع پر جمعیۃعلماء ہند کے نمائندہ وفدکے ساتھ میڈیا کے نمائندے ، سماجی وملی تنظیموں کے افرادکے ساتھ ساتھ جیل کے اعلیٰ حکام بھی جیل احاطہ میں موجودتھے ،سہارنپورکے جیل سپرانٹنڈنٹ مسٹر وویش راج شرمانے اس موقع پر جمعیۃعلماء ہند کے اس نیک کام کی نہ صرف اچھے لفظوں میں ستائش کی بلکہ یہ بھی کہا کہ آج کے دورمیں ایسے مخلص سماجی کارکنان اور تنظیموں کی اشد ضرورت ہے جو مذہب ، برادری اور ذات پات کے دائرہ سے باہر نکل کر سماج کے ہر ضرورت مند شخص کی فلاح اور بھلائی کاکام کرسکیں انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت اور انتظامیہ کی سطح پر قیدیوں کا ہرطرح سے خیال رکھاجاتا ہے اور اس کے انتظامات بھی کئے جاتے ہیں لیکن قیدیوں کی تعدادکو دیکھتے ہوئے وہ ناکافی ہوتے ہیں ،انہوں نے بتایا کہ قیدیوں کو سردی سے محفوظ رکھنے کیلئے بظاہر انتطامات کئے گئے ہیں مگر اب جس طرح کی کڑاکے کی سردی پڑنے لگی ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ انتظامات کافی نہیں تھے ، مسٹرشرمانے کہا کہ ایسے نازک موقع پر جمعیۃعلماء ہند ان قیدیوں کیلئے ایک فرشتہ بن کر سامنے آئی ہے جس نے ان کو سردی سے پوری طرح محفوظ رکھنے کے لئے قیمتی اور گرم کمبل کا بندوبست کیا ہے ، کمبل کی تقسیم کے دوران بڑی تعدادمیں بزرگ اورنحیف وکمزور قیدی بھی نظرآئے ، کمبل وصول کرتے وقت اگرچہ ان کی زبانیں خاموش تھیں لیکن ان کی آنکھیں اورچہرے بتارہے تھے کہ کمبل پاکر وہ کتنے خوش اور مسرورہیں ، مسٹروویش راج شرمانے جمعیۃکے وفد کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے جب یہ انکشاف کیا کہ اس وقت جیل میں23 قیدی ایسے بھی ہیں جو اپنی سزاکی مدت تو پوری کرچکے ہیں مگر ان کے اہل خانہ جرمانہ کی رقم جوتقریبا دولاکھ پینتیس ہزارروپے ہے ،اداکرپانے کی حالت میں نہیں ہیں اس لئے انہیں ابھی مزید چھ ماہ جیل میں گزارنے ہوں گے اس پر وفدکے ذمہ داران نے صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی سے رابطہ قائم کیا اور اس صورت حال سے آگاہ بھی کیا تو انہوں نے فون پر ہی اعلان فرمایا کہ ان تمام قیدیوں کا جرمانہ بھی جمعیۃعلماء ہند اداکرکے انہیں قید سے نجات دلوائے گی ،واضح ہوکہ ان 23 قیدیوں میں 18غیر مسلم اور پانچ مسلم قیدی شامل ہیں،صدرجمعیۃکے اس اعلان سے جب جیل حکام کو باخبرکیا گیا تو وہ نہ صرف خوش ہوئے بلکہ یہ بھی کہا کہ ہمارے سماج کو جمعیۃعلماء ہند جیسی ہی تنظیموں کی ضرورت ہے جو انسانیت کی بھلائی اور اس کی سربلندی کے لئے ہمہ وقت سرگرم اورآگے رہتی ہے ۔جیل سپرانٹنڈنٹ مسٹرشرمانے بعدازاں جمعیۃعلماء ہند کے وفد کے لئے جیل اسپتال کے دورہ کابھی اہتمام کیا جہاں مریضوں کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے جمعیۃنے اسپتال کے لئے نئے گدے اور چادریں مہیاکرانے کا بھی اعلان کیا ۔
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدی بھی انسان ہوتے ہیں اور کسی بھی انسان کی طرح ان کی بھی ضرورت ہوتی ہیں چنانچہ اسی پہلوکو ذہن میں رکھ کرجمعیۃعلماء ہند نے کمبل مہیاکرایا ہے تاکہ اس ٹھنڈسے وہ خودکو پوری طرح محفوظ رکھ سکیں انہوں نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی پوری تاریخ شاہد ہے کہ اس نے ہمیشہ انسانیت کی فلاح بہودکے لئے پورے اخلاص کے ساتھ کام کیا ہے اور اب بھی کررہی ہے اس نے مذہب مسلک ، ذات اور برادری کے دائرہ میں انسان کو قید کرکے کبھی نہیں دیکھا بلکہ ہر ضرورت مندکی ایک انسان اور اللہ کا بندہ سمجھ کرمددکی ہے اور ان شاء اللہ ہمیشہ مددکرتی رہے گی ، مولانا مدنی نے کہا کہ یہ اطلاع ہمارے لئے بلاشبہ ایک دل سوز اور تکلیف دہ اطلاع ہے کہ سہارنپورجیل میں 23قیدی اپنی سزاکاٹ کربھی جیل میں ہیں کیونکہ اپنی غربت اور مالی پریشانی کی وجہ سے ان کے اہل خانہ جرمانے کی مطلوبہ رقم اداکرپانے سے قاصر ہیں جو عدالت میں سزاکے ساتھ ان پر عائد کیا تھا ان شاء اللہ جمعیۃعلماء ہند ان قیدیون کے جرمانے کی رقم اداکرکے انہیں بہت جلد رہا کرائے گی، خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں ، ہماری نظرمیں وہ ایک انسان ہیں اور ان کی مددکرنا ہمارا انسانی فرض ہے ۔
واضح ہوکہ جمعیۃکے اس نمائندہ وفد میں مولانا حبیب اللہ مدنی صدرجمعیۃعلماء ضلع سہارنپور ، قاری ناصرصدرجمعیۃعلماء شہر سہارنپور، مولانا ساجد کاشفی سکریٹری شہر جمعیۃعلماء ، اور اسداللہ اجمیری گنگوہی وغیرہ شامل تھے ۔