سعودی عرب کی تیز رفتار الحرمین ٹرین جمعرات سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان باقاعدہ طور پر چلنا شروع ہوجائے گی اور اس کے ذریعے عام مسافر سفر کرسکیں گے۔

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 16 ارب ڈالرز سے زیادہ کی لاگت سے مکمل ہونے والے الحرمین ٹرین منصوبے کا گذشتہ ہفتے افتتاح کیا تھا۔ اس تیز رفتار ٹرین کے ذریعے عازمینِ حج اور عمرہ کے علاوہ عام مسافر بھی سفر کرسکیں گے۔ یہ ٹرین دونوں شہروں کے درمیان 450 کلومیٹر کا فاصلہ صرف دو گھنٹے میں طے کرے گی۔

مسافروں کو اس کے ذریعے پانچ بڑے مقامات کے درمیان سفری سہولتیں دستیاب ہوں گی ۔ان میں مکہ مکرمہ ، جدہ ، شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈا ،شاہ عبداللہ اکنامک سٹی اور مدینہ منورہ شامل ہیں۔

یہ تیز رفتار ٹرین 2018ء کے اختتام تک جمعرات ، جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان آٹھ پھیرے لگایا کرے گی ۔اس کے بعد اس کے پھیروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا جائے گا۔

الحرمین ٹرین مشرقِ اوسط کے خطے میں ٹرانسپورٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ۔حکام کے مطابق یہ ٹرین 300 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے چلے گی اور دونوں شہروں کے درمیان سفر میں 120 منٹ صرف ہوں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2011ء میں اسپین کے ایک کنسورشیم کے ساتھ مکہ اور مدینہ کے درمیان ریل کی پٹڑی بچھانے کے لیے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔اس کے تحت یہ کنسورشیم سعودی عرب کو 35 تیز رفتار ٹرینیں مہیا کرے گا اور بارہ سال تک پٹڑی کی تعمیر ومرمت کا کام بھی کرے گا۔

سعودی عرب اپنے انفرااسٹرکچر کو جدید بنانے اور اس کی ترقی کے لیے بھاری رقوم صرف کررہا ہے۔وہ اس منصوبے کے تحت اپنے ریلوے کے نظام کو توسیع دے رہا ہے ۔اس کے علاوہ دارالحکومت الریاض میں ساڑھے 22 ارب ڈالرز کی لاگت سے میٹرو نظام بھی زیر ِتعمیر ہے۔