علم عقائد میں مفید اور مستدل اسلامی کتب کا مطالعہ علمی سطح کو بلند کرنے اور اختلافات کو دور کرنے کے لئے ہر زمانہ میں ضروری ہے ۔نبو ت و امامت کی جانشینی کے مسائل اگر عقلی اور منطقی دلائل کی روشنی میں حل کیا جائے تو ہرگز فرقہ وارانہ اختلاف وجود میں نہیںآئیں گے بلکہ اس سے اور دوریاں کم ہوں گی اور بیجا دشمنی کو ختم کیا جا سکتاہے ۔ ہاں اگر تعصب، بغض و عداوت کے اندازمیں گفتگو کی جائے، چاہے وہ امامت کے مسائل ہوں یا دیگر موضوعات ۔ تعصبانہ کر دار سے نہ صرف مشکلوں کا تصفیہ ہو گابلکہ ان کی پیچیدگی میں اور زیا دہ اضا فہ ہو گا۔

مولانا حسن محمد آج یہاں امام بارگاہ چوک قدیم شاہ محمد پور مبارک پور میں ’’دینی اور اصلاح معاشرہ ‘کلاسیز کے عنوان سے منعقد پندرہ روزہ پروگرام میں چوتھے روز’ علم کلام‘ میں امامت کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ مولانا حسن محمد نے کہاکہ جس طریقہ سے الٰہی نمائندے اور ہادی یعنی انبیاعلیہم السلام کا ہر طرح کے گناہوں، فردی و اجتماعی، علمی و اخلاقی، جسمانی و روحانی، عقیدتی و عملی خامیوں، آلائشوں اور بے راہ روی سے پاک ہونایقینی ہے اسی طرح ائمہ علیہم السلام کا ان تمام نقائص اور آلودگیوں سے مبرا اور معصوم ہونا بدیہیات میں سے ہے ورنہ مقصد بعثت و خلافت نقض ہوگا اور خدا کی ذات سے عبث کام کا صادر ہونا محال ہے۔
مولانا نے آخر میں کہا کہ کسی بھی تحریک یا نئی تہذیب کی پائیداری کے بعد اس کو استحکام کی منزل تک پہنچانے اور ہر زمانہ میں تحریف، تخریب اور خرافات کے طوفانوں سے بچانے کے لئے عقلی اور منطقی اعتبار سے ایک لائق، مقتدر، خدا ترس، شجاع،اخلاق مند اور علم لدنی کے مالک انسان کا ہونا لازمی ہے۔
پروگرام ’’دینی اور اصلاح معاشرہ ‘‘ محترم جناب مولانا حسن رضا کی نگرانی میں منعقد ہوا۔اس پر وگرام میں مولانا ڈاکٹر علی ریحان ترابی، جناب ظفر مہدی، جناب خضیر احمد،جناب ہاشم علی، جناب محمد حیدر کربلائی سمیت معزز شہری اوردیگر افراد موجود تھے ۔